بھارت کی سپریم کورٹ نے اسرائیلی جاسوسی سافٹ ویئر استعمال کرنے کے مودی حکومت پر عائد الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
مودی حکومت پر الزام ہے کہ اُس نے سیاسی مخالفین، صحافیوں اور ایکٹیوسٹ کی جاسوسی کے لیے اسرائیل کے عسکری گریڈ کے سافٹ ویئر پیگاسس کا استعمال کیا۔
ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم کی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی اس سال کے اواخر میں اپنی رپورٹ دے گی۔
جولائی میں عالمی تفتیش کے نتیجے میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر بھارتی صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور اپوزیشن سیاستدانوں کے ایک گروپ نے بھارتی سپریم کورٹ میں اس حوالے سے پٹیشن دائر کی تھی۔
مودی حکومت نے جاسوسی کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ لیکن حکومت نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر عدالت کو یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا اُس نے اسرائیلی جاسوسی سافٹ ویئر استعمال کیا ہے یا نہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ریاست کو ہر معاملے میں سیکیورٹی کا بہانہ کرنے پر چھوٹ نہیں دی جا سکتی۔
بھارتی چیف جسٹس کے مطابق آزادی اظہارِ رائے اور پرائیویسی کی مبینہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔