کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ریاست نے کالعدم تحریک لبیک سے بات چیت کے ذریعہ معاملہ سلجھانے کی پوری کوشش کی،ماہر معیشت خرم شہزاد نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3ارب ڈالرڈپازٹ کروانا اور 1.2ارب ڈالرز کی آئل فیسیلیٹی دینا اچھی خبر ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل گراوٹ کے بعد روپے کی قدر میں بہتری آئی، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی نظر آئی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ حکومت جہاں تک ممکن ہو مذاکرات سے معاملات حل کرنے کی کوشش کرتی ہے، ریاست نے کالعدم تحریک لبیک سے بات چیت کے ذریعہ معاملہ سلجھانے کی پوری کوشش کی، کابینہ میں اس حوالے سے ایک سے زیادہ رائے موجود تھیں، ایک رائے یہ بھی تھی کہ ٹی ایل پی کے مقاصد سیاسی ہیں احتجاج دین کیلئے نہیں ہورہا ہے، ٹی ایل پی کو سمجھانے کی پوری کوشش کی گئی لیکن جواب میں ریاستی اداروں پر تشدد اور پولیس اہلکاروں کو شہید کیا گیا، انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق ان کے باہر سے لنکس بھی ہیں اور ارادہ پرامن نہیں ہے، ریاست کسی بھی مسلح گروہ کو اپنی من مانی کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی ہے، پاکستان نے پہلے اس قسم کے گروہوں کو منظم اور طاقتور ہونے کی اجازت دے کر بھاری قیمت ادا کی۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک کو عسکریت پسند تنظیم کے طور پر ڈیل کرنا تمام ریاستی اداروں کا متفقہ فیصلہ ہے، کسی دینی معاملہ کو سیاسی معاملات کیلئے استعمال کرنا دین کے ساتھ بھی وفا نہیں ہے، سیاسی قیادت، میڈیا اور علمائے دین کو مل کر بحیثیت معاشرہ ملک میں ذہن سازی کرنی چاہئے، اللہ تعالیٰ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور عقیدت ہمارے ایمان کا جزہے لیکن اپنے ہی ملک میں تخریب کاری کرنا اور اسے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کیخلاف پورے ملک میں ایک رائے ہونی چاہئے۔ اسد عمر نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے حوالے سے جو قیاس آرائی ہورہی تھی صورتحال اس کے برعکس تھی، افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے تقرری کا نوٹیفکیشن فوری طور پر جاری نہیں کیا گیا، یہ بات صحیح ہے کہ یہ انفرادی کاوش نہیں ہوتی ادارہ بحیثیت مجموعی ان معاملات سے ڈیل کرتا ہے، ایک شخص جو بہت عرصے سے تمام ایکٹرز کے ساتھ ڈیل کررہا ہو اس کی اپنی اہمیت بھی ہوتی ہے۔