• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر میں شہری مسائل پر انتظامیہ اور منتخب نمائندے خاموش، عوام پریشان

سکھر(بیور ورپورٹ) جمعیت علماء اسلام نیو سکھر کے رہنماؤں مولاناعبیداللہ بھٹو ابن آزاد، محمد شعبان شیخ، مولانا سراج احمد جمالی،ا ٓغا سید ہارون شاہ، مولانا عبدالکریم جونیجو، عاشق حسین چنہ نے سکھر میں بجلی کی 16گھنٹے لوڈشیڈنگ ، گیس پریشر میں کمی اور شہر میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے روڈوں پر پڑے ہوئے مٹیریل کو شہریوں کے لئے عذاب قرار دیا ہے،  رہنماؤں نے کہا کہ اس قیامت خزی گرمی میں سیپکو کی جانب سے دبنگ لوڈشیڈنگ شہریوں کے لئے درد سر بن چکا ہے، دن میں صرف 3گھنٹے بجلی آتی ہے اس کے بعد دو ، تین جھٹکے دے کر چلی جاتی تو پھر رات کو 9بجے آتی ہے پھر 10بجے چلی جاتی ہے ، انہوں نے کہا کہ سارا دن بجلی کی آنکھ مچولی رہتی اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے سکھر میں پانی کا بحرنا پیدا ہوچکا ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے کئی علاقوں میں تو ہفتوں ہفتوں پانی نہیں آرہا۔ انہوں نے کہا کہ گرمیوں کے باوجود گیس کا پریشر بھی بہت کم ہے اور لوگوں نے مستقل طور پر لکڑی والے چھولے بنا لئے ہیں اور کھانا لکڑیوں پر پکایا جارہا ہے ، افسوس کی بات یہ ہے کہ ایک جانب گیس بلکل نہیں ہے تو دوسری جانب گیس انتظامیہ گھریلو صارفین کو بھی ہزاروں روپے کے بل بھیج کر ان کو تنگ کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ سکھر شہر میں پہلے ہی ٹریفک کا طوفان تیزی سے جاری ہے اس گرمی میں روڈوں پر پڑا ہوا مٹیریل شہریوں کے لئے عذاب بن چکا ہے، مٹیریل کی وجہ سے گھنٹوں گھنٹوں تک ٹریفک بند رہتی ہے جس کی وجہ سے شدید گرمی میں لوگوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں، انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث سکھر شہر بھوت بنگلا بن چکا ہے اور صفائی ستھرائی نہ ہونے کے باعث سندھ کا گندہ ترین شہر بنتا جارہا ہے، یہاں پر سہولیات کا بہت فقدان نظر آرہا ہے ، ضلعی انتظامیہ سیاسی بنیادوں پر مخالفین کے خلاف انکروچمنٹ کا بہانہ بنا کر ان کے مکانات گرا رہی ہے جو سراسر نا انصافی اور ظلم ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاسی بنیادوں پر ہونے والا انکروچمنٹ آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے ، غیر اعلانیہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کی جاے، شہر کے روڈوں سے غیر ضروری مٹیریل فورًا اٹھایا جائے۔
تازہ ترین