کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر بلند عمارت کی تعمیر کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا، سپریم کورٹ نے تجوری ہائٹس منصوبے کو ایک ماہ میں گرانے کا حکم دیدیا۔
اس کے علاوہ چیف جسٹس گلزار احمد نے بلڈر کو ریکارڈ سمیت دیگر سامان نکالنے اور الاٹیز کو تین ماہ میں معاوضے کی ادائیگی کے بھی احکامات دئیے ہیں جبکہ کمشنر کراچی کو عمارت کا اسٹرکچر منہدم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل لارجر بنچ نے گلشن اقبال بلاک تیرہ ڈی میں ریلوے اراضی پر قائم تجوری ہائٹس سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کی۔ اس موقع پر پاکستان ریلوے کی طرف سے ڈی ایس ریلوے کراچی محمد حنیف گل اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کے سی آر اپنے وکیل کے ہمراہ موجود تھے۔
فاضل ججز کو تجوری ہائٹس کے وکیل میاں رضا ربانی نے آگاہ کیا کہ انکے موکل جگہ خالی کرنے کیلئے تیار ہیں جبکہ الاٹیز سے معاملات حل کرنے ہیں اور اسٹرکچر کیلئے مہلت درکا ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے الاٹیز کو 3 ماہ میں معاوضہ ادا کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا ہم بلڈر کو بھی ریکارڈ سمیت دیگر سامان عمارت سے نکالنے کی اجازت دے رہے ہیں ۔
بعد ازاں عدالت نے گلشن اقبال بلاک 13ڈی میں واقع ریلوے اراضی پر قائم تجوری ہائٹس کو ایک ماہ میں گرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کمشنر کراچی سے عمارت کا اسٹرکچر گرانے کے عمل کو مکمل کر کے رپورٹ طلب کرلی۔