واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی دو کمپنیوں اور چار شہریوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ان پر شبہہ ہے کہ وہ ایران کے ڈرون پروگرام کا حصہ ہیں۔واشنگٹن کی جانب سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے پاسداران انقلاب کی معاونت کی ہے۔ واشنگٹن حکومت کے مطابق ملزمان نے لبنانی عسکری و سیاسی تنظیم حزب اللہ اور یمن میں حوثی باغیوں کو ڈرون فراہم کیے۔ متاثرہ افراد اور کمپنیاں امریکا کے ساتھ کوئی کاروبار نہیں کر پائیں گے اور امریکا میں ان کے تمام اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،کہ پاسدارن انقلاب کی جانب سے ایرانی کی حمایت رکھنے والے گروہوں کو ڈرون ٹیکنالوجی کی مدد فراہم کی گئی ہے۔ ایران عائد پابندیوں کا فی الحال مقصد یہ ہے کہ تہران حکومت سونا اور دوسری قیمتی دھاتیں انٹرنیشنل مارکیٹ سے خرید نہ سکے۔ وزیر خارجہ بلنکن نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے نفوذ اور اس کی شر پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام مناسب راستے استعمال کرے گا۔ اپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا تہران کے نیٹ ورکس کو تحلیل کرنے پر کام کر رہا ہے ۔