لاہور( سپیشل رپورٹر ،نمائندگان جنگ،نامہ نگاران)تپتے موسم میں چھٹی کے روز بھی صوبے بھر میں صبر آزما لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس پر عوام سراپا احتجاج بنے رہے۔کئی علاقوں میں12سے20گھنٹوں کی بندش کے باعث کاروبار تباہ اور عوام پانی سے بھی محروم ہو کر رہ گئے۔چھٹی کے روز بجلی اور پانی کی بنیادی ضروریات زندگی بھی میسر نہ ہونے پر عوام شدید ذہنی اذیت میں مبتلا رہے اور حکومت کو کوستے رہے جبکہ شیخوپورہ اور خانقاہ ڈوگراں میں شہری احتجاج کرتے سڑکوں پر نکل آئے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں لوڈ شیڈنگ معمول کے مطابق جاری ہے ۔لیسکو ذرائع نے بتایا کہ تعطیل کی وجہ سے شہر میں بجلی کی سپلائی معمو ل کے مطابق بحال رہی اوردن بھر میں6گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی، باٹا پور کے سرحدی علاقوں میں جہاں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے لیسکو آمدنی میں 30فیصد سے زائد خسارہ ہو رہا ہے وہاں لوڈ شیڈنگ دس گھنٹے سے زائدجاری ہے ۔ لیسکو سسٹم میں ایک ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔ شیخوپورہ میں بجلی اور سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف سینکڑوں شہریو ں نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ خانقاہ ڈوگراں میں چھٹی کے باوجود20گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سےنظامِ زندگی مفلوج ہوکررہ گیا جس پر تاجروں اور شہریوں نے لاہورروڈ پرواپڈا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔گجرات کے شہری علاقوں میں 12 اور دیہاتوں میں16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، گذشتہ تمام رات بجلی بند رہی جس سے مساجد میں نماز کی ادائیگی کیلئے نمازیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، دو دو گھنٹے کی مسلسل بندش سے گھریلو زندگی کے ساتھ ساتھ کاروباری زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گئی۔منڈی فیض آ باد میں بھی بجلی کی اذیت ناک لوڈ شیڈنگ جاری رہنے کی وجہ سے شہریوں نے اتوار کا دن بھی بے آرامی میں گزارا جبکہ امتحان دینے والے طلبا گھروں کی بجائے درختوں کے سائے تلے تیاری کرتے دکھائی دیئے ۔حافظ آبادمیں بجلی کی دن اور رات کے دوران کئی کئی گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس سے شہریوں کے کاروبار شدید متاثر ہور ہے ہیں جبکہ لوگوں کے لئے رات کو آرام کرنا بھی محال ہوتا چلا جارہا ہے۔گکھڑ منڈی میں بجلی کی بندش کا سلسلہ بدستور جاری رہا جس سے لوگوں کادن اور رات کا سکون چھن گیا۔ لالہ موسیٰ میں اتوار کی چھٹی کے باوجود بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ زور و شور کے ساتھ جاری رہنے سے ملازمت پیشہ افراد چھٹی سے لطف اندوز نہ ہو سکے جبکہ خواتین کو امور خانہ داری میں مشکلات درپیش رہیں۔پنڈی بھٹیاں میں بھی معمول کی لوڈ شیڈنگ جاری رہی۔ شہریوں نے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ فوری کم کرنے کا مطالبہ کیا۔لوڈ شیڈنگ