پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل میں جیت کے سلسلے کو برقرار رکھیں گے، ہر میچ میں معمولی کمزوریوں کی نشاندہی کی ہے جس کو دور کر رہے ہیں، جو کھلاڑی چاہییے تھے ملے اسی وجہ سے کھل کر فیصلے کر رہا ہوں۔
کپتان بابر اعظم نے ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اب ٹورنامنٹ کا اہم میچ ہے، اس روز اچھی کرکٹ کھیلیں گے، سیمی فائنل میں بھی مستقل مزاجی کو برقرار رکھیں گے، فخر زمان اور حسن علی پر اعتماد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس موقع پر انہیں کم بیک کرنے کی ضرورت ہے۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے بائیو سیکور ببل ایک مشکل زندگی ہے دو سے ڈھائی سال ببل میں رہ کر کرکٹ کھیلی ہے، سیکور ببل کی وجہ سے اگر کوئی کھلاڑی پریشان ہوتا ہے تو ملکر اس کا حوصلہ بڑھاتے ہیں، سیکور ببل میں گروپ اکیٹیوٹی ہوتی رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسکواڈ میں 8سے 10 کھلاڑی وہ ہی ہیں جو چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ کا حصہ تھے، اچھی بات یہ ہے کہ ہر میچ میں نیا کھلاڑی مین آف دی میچ ہوتا ہے بحیثیت کپتان یہ میرے لئے اچھی بات ہے۔
بابر نے کہا کہ میں نے کپتانی کی ذمہ داری لی، سب نے اعتماد دیا اس وجہ سے فیصلے کرنے میں آسانی ہوئی، کپتانی سیکھ رہا ہوں اور یہ عمل جاری رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں 11 کے گیارہ کھلاڑی پرفارم نہیں کرتے جیت ٹیم ایفرٹ کے بدولت ہی ملتی ہے، پاور پلے میں کبھی کنڈیشن تو کبھی حکمت عملی کے ساتھ تیز رنز نہیں بنتے، اچھی بات ہے اگر ابتدائی بیٹسمین جلد آؤٹ ہوجائیں تو مڈل آرڈر اسکور کر رہا ہے۔