اسٹاکہوم (زبیر حسین) گاڑیوں پر فینسی نمبر پلیٹ ہونا پاکستان میں شاید معمول کی بات ہے مگر اب یہ ٹرینڈ سویڈن میں بھی رائج ہو چلا ہے، سویڈن میں فینسی نمبر پلیٹ کی اجازت تو نہیں مگر قانون اس بات کی اجازت ضرور دیتا ہے کہ کوئی شخص اپنی پرائیوٹ گاڑی کےلئے اپنی مرضی کی نمبر پلیٹ چُن سکے،البتہ کچھ شرائط اور فیس کا اطلاق ہونے کے بعد ہی کوئی نمبر پلیٹ جاری کی جاتی ہے، سویڈن میں مقیم پاکستانی کافی عرصے سے اپنی گاڑیوں پر اپنے نام اور کاسٹ پر مشتمل نمبر پلیٹ جاری کرا رہے ہیں لیکن ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستان کے نام سے منسوب نمبر پلیٹس بنوائی جارہی ہیں،پاکستان مسلم لیگ ن سویڈن کے جنرل سیکرٹری حافظ سجاد نے نمائندہ جنگ سویڈن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن سویڈن کی جانب سے یہ ٹرینڈ متعارف ہوا ہے کہ لوگ اس طرح سے گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کی رجسٹریشن کروا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہم نے پی ایم ایل این کے نام سے نمبر پلیٹ حاصل کرنے کی درخواست دی جسے دوستوں نے بے حد سراہا اور پھر یوں یہ سلسلہ شروع ہوا ،لوگ سیاسی جماعتوں ، سیاسی لیڈرز اور پھر اس طرح کی دیگر رجسٹریشن حاصل کرنے کے لئے درخواستیں دے رہے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن سویڈن کے صدر سعید شیخ نے ہمارے قائد میاں محمد نواز شریف کے نام سے نمبر پلیٹ کی اجازت حاصل کرلی ہے اور انشاللہ بہت جلد ہمیں وہ نمبر پلیٹ موصول ہوجائے گی۔ کشمیر کونسل سویڈن کے صدر سردار تیمور عزیز اور نائب صدر بلال مصطفیٰ نے حال ہی میں کشمیر کے نام سے نمبر پلیٹ کا اجرا کروایا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ جب کشمیر کے نام کی گاڑی سویڈن کی سڑکوں پر رواں دواں ہوگی تو کشمیر پر ہونے والے مظالم کی دنیا کو یادہانی ہوگی اور یہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کا ایک منفرد طریقہ کار ثابت ہوگا۔سماجی شخصیت کاشف کھٹانہ نے وطنِ عزیز سے محبت کا اظہار کچھ اس انداز میں کیا کہ انہوں نے پاکستان کے نام سے ہی نمبر پلیٹ جاری کروائی،دوسری جانب اگر مالمو میں مقیم پاکستانیوں کی بات کی جائے تو شیخ اور جنجوعہ کمیونٹی عرصہ دراز سے اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن شیخ یا پھر اپنے بچوں کے نام سے کرواتی چلی آرہی ہے، البتہ پاکستان کے نام سے رجسڑڈ نمبر پلیٹس اپنی مثال آپ ہیں کیونکہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سویڈن میں کسی ملک یا پھر شہر کے نام سے گاڑیاں شاہراہوں پر گشت کرتی نظر آرہی ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کااس حوالے سے ملا جلا رجحان ہے کچھ افراد کا کہنا ہے کہ اس طرح کا ٹرینڈ ہونا ہمارے لئے باعثِ فخر ہے جب کہ دوسری جانب لوگوں نے محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے کہ پاکستان کے نام سے گاڑی جب سڑکوں پر نظر آئے تو ہمیں ایسی حرکات سے گریز کرنا چاہئے جو ہماری کمیونٹی اور ملک کے لئے منفی ثابت ہو ں،جیسے تیز رفتاری یا پھر دیگر ٹریفک قوانین کی پاسداری انتہائی اہم ہے۔