کراچی (نیوز ڈیسک) آرمی پبلک اسکول حملے میں شہید بچوں کے والدین نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی بھرپور مذمت کی ہے اور اسے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ دہشتگردی کرنے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے ۔ آرمی پبلک اسکول شہداء فاؤنڈیشن کے صدر افضل خان ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ مذاکرات کر کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔
انہوں نے جرمن نیوز ویب سائٹ کو بتایا،ہم اس حکومتی اقدام کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ قربانی ہم نے دی، بچے ہمارے شہید ہوئے، لاشیں ہم نے اٹھائیں، گھر بار ہم نے تباہ ہوتے ہوئے دیکھے، نقصان ہمارا ہوا۔ تو حکومت کس قانون کے تحت ان دہشت گردوں سے بات چیت کر رہی ہیں، جنہوں نے ہمارے بچوں کو ہم سے جدا کیا۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا،حکومت کا یہ اقدام غیر قانونی، غیر آئینی، غیر اسلامی اور روایات کے بالکل خلاف ہے۔ پاکستان کا قانون اور مذہب بھی صرف اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ صرف مقتول کے لواحقین کسی کو معاف کر سکتے ہیں۔ ہم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے، جنہوں نے ہماری دنیا اجاڑ دی۔‘‘