آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 کے گروپ میچوں سمیت سیمی فائنل کے ریکارڈز کے مطابق گروپ ٹو کے میچوں میں ناقابل شکست پاکستان واحد ٹیم ہے جس نے تمام میچوں میں کامیابی حاصل کرکے 10 پوانٹس حاصل کئے اور سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تاہم اسے سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے 5 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے راؤنڈ میچوں میں کوئی ٹاس نہیں ہارا اور گروپ کے تمام پانچ میچوں میں ٹاس جیت کر انڈیا، نیوزی لینڈ، افغانستان کے خلاف پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلے گئے میچو ں میں پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ۔
پاکستان نے انڈیا کو 10جبکہ نیوزی لینڈ اور افغانستان کو پانچ 5 وکٹوں سے شکست دی، اسی طرح نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ کو بالترتیب 46 اور 72 رنز سے ہرایا۔ گرین شرٹس نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں نہ صرف ٹاس ہرا بلکہ اسے 5 وکٹوں سے شکست کا بھی سامنا کرنا پڑا۔پاکستان کے بابراعظم نے سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا ہوا ہے۔
انہوں نے چھ میچوں میں چھ اننگز کھیلیں اور ایک مرتبہ ناٹ آئوٹ رہے،انہوں نے5 چھکوں اور 28 چوکوں کی مدد سے126.25 اسٹرائک ریٹ کے ساتھ مجموعی طور پر 303 رنز بنائے جس میں ان کی چار نصف سینچریاں بھی شامل ہیں،ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 70 رنز رہا۔
اسی طرح سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کا دوسرا نمبر ہے، انہوں نے چھ میچوں میں چھ اننگز کھیلی ہیں اوروہ دو مرتبہ ناٹ آئوٹ بھی رہے ہیں، انہوں نے 79 رنز ناٹ آئوٹ کی بڑی اننگز کے ساتھ مجموعی طور پر 281 رنز اسکور کئے ہیں جس میں 12چھکے اور 23 چوکے شامل ہیں۔انگلینڈ کے جے سی بٹلر تیسرے نمبر پر ہیں جنہوں نے چھ اننگز کھیل کر 13 چھکے اور 22 چوکوں کی مدد سے 269 رنز بنائے، تین مرتبہ ناٹ آئوٹ رہے۔
ورلڈ کپ کی واحدسنچری101 رنز ناٹ آئوٹ بھی بٹلر نے بنائی ہے جبکہ تاحال 48 نصف سینچریاں بھی بن چکی ہیں جس میں سب سے زیادہ 4 نصف سینچری بابراعظم نے بنائی ہیں۔ اسی طرح کے ایل راہول اور محمد رضوان نے تین 3 نصف سینچریاں اسکور کی ہیں۔رنز کے اعتبار سے محمد رضوان اور بابراعظم سب سے بڑی پارٹنرشپ قائم کی اور بھارت کے خلاف پہلی وکٹ کی شراکت میں ناقابل تسخیر 152 رنز بنائے۔
کے ایل راہول اور آر جی شرما نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 140 رنز اسکور کئے۔ٹورنامنٹ میں بٹلر نے سب سے زیادہ 13 چھکے مارے ہیں جبکہ پاکستان محمد رضوان نے 12 اور ڈی ویز نے 11 چھکے لگائے ہیں۔ اس طرح مجموعی طور پر 260 چھکے لگ چکے ہیں ۔پاکستان کے بابر اعظم اور آسٹریلیا کے ڈے اے وارنر نے 28، 28 چوکے لگائے ہیں جبکہ 644چھکے لگائے جاچکے ہیں۔
سب سے زیادہ اوسط کی فہرست میں بٹلر نے 89.66 کی اوسط سے چھ میچوں میں 13 چھکوں اور 22 چوکوںکی مدد سے 269 رنز بنائے جبکہ ایم پی اسٹونیس نے 80 کی اوسط سے چھ میچوں میں چار اننگز کھیل کر 80رنز بنائے۔سب سے وکٹیں حاصل کرنے والوں میں ڈی سلوا نے آٹھ میچوں میں 9.75 کی اوسط سے بولنگ کرتے ہوئے 156 رنز کے عوض 16 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ اے زمپا نے چھ میچوں میں 10.91 کی اوسط سے 131 رنز دیکر 12 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
اے زمپا نے ایک اننگ میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مقررہ چار اوورز میں 19 کے عوض 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیاجبکہ مجیب الرحمان نے بھی 20 رنز دیکر 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ایک اننگ میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرنے والوں کی فہرست میں حارث رئوف کا نام بھی شامل ہے، انہوں نے اپنے ایک میچ میں 22 رنز دیکر 4 کھلاڑیوں کو پویلین کا راستہ دکھایا جبکہ انہوں نے مجموعی طور پر 8 وکٹیں حاصل کی ہوئی ہیں۔
اسی طرح شاہین شاہ آفریدی نے ابتک مجموعی طور پر 6 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وکٹوں کے پیچھے شکار کرنے والے ایم ایس ویڈ نے چھ میچوں میں 8 کیچ آؤٹ کئے جبکہ ایم ایچ کراس نے بھی 8 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جس میں 6 کیچ اور 2 اسٹمپ شامل ہیں۔فیلڈنگ کے دوران سی ایس میک لیوڈ نے7 میچوں میں 8جبکہ ایس پی ڈی اسمیتھ نے 6 میچوں میں 7 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
واضح رہے کہ مجموعی طور پر 45 میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ دو رائونڈز پر مشتمل ہے۔ورلڈ کپ کے رائونڈ و ن کے کولیفائرز میں آٹھ ٹیموں بشمول بنگلہ دیش، سری لنکا، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ، نمیبیا، عمان اور پاپوا نیو گنی کے درمیان بارہ میچ کھیلے گئے، جس میں ٹاپ چار ٹیمیں سپر 12 کے مرحلے میں پہنچی تھیں۔
اسی طرح رائونڈ ٹو کے سپر 12 کے مرحلے میں ٹیموں کو دوگروپس میں تقسیم کیاگیا، جس میں گروپ اے میں انگلینڈ، آسٹریلیا، ساؤتھ افریقہ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کو شامل کیا گیا جبکہ گروپ بی میں پاکستان، نیوزی لینڈ، انڈیا، افغانستان، نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ شامل تھیں۔
سپر 12 کے مرحلے میں مجموعی طور پر 30 میچ کھیلے گئے۔ غرور میں مست میزبان بھارتی ٹیم آج اس وقت چھٹے ٹی 20 ورلڈ کپ کی ریس سے فارغ ہوگئی جب نیوزی لینڈ کی ٹیم نے افغانستان کو 8 وکٹوں کی شکست سے دوچار کیا۔بھارتی ٹیم کے سیمی فائنل میں جانے کی معمولی امید اس میچ پر تھی تاہم افغانستان کی شکست کے ساتھ ہی ٹورنامنٹ کی شروع کی فیورٹ بھارتی ٹیم ٹورنامنٹ سے خارج ہوگئی۔
بھارتی ٹیم اور اس کے چاہنے والوں کے لئے یہ ایک بہت بڑا کرکٹنگ سبق ہے۔بھارتی ٹیم افغانستان سے جیتی تھی اس کے بارے میں کرکٹ کے ایکسپرٹ اور سوشل میڈیا کے لوگ انتہائی شک و شبہ کا اظہار کررہے ہیں اور ہم نے خود دیکھا کہ کئی افغان باشندوں نے سوشل میڈیا پر اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔
شعیب ملک کی طوفانی اور تیز ترین نصف سینچری کی بدولت پاکستان اپنے آخری گروپ میچ میں اسکاٹ لینڈ کو شکست دے کر ٹورنامنٹ کی ناقابل شکست واحد ٹیم بنی۔ ملک نے صرف 18 گیندوں پر نصف درجن چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے ناقابل شکست 54 رنز بنائے۔ اس طرح انہوں نے بھارت کے کے ایل راہول کا 18 گیندوں پر ریکارڈ برابر کردیا۔