گندم کی ایک جنگلی قسم جسے اطالوی زبان میں فیرو مونوکوکم (Farro Monococcum) یا این کورن ویٹ بھی کہتے ہیں اسے دنیا کا قدیم ترین اناج کہا جاتا ہے اور یہ بعض علاقوں میں اب بھی کھایا جاتا ہے۔
پکا ہوا فارو کا ذائقہ جو جیسا ہوتا ہے اور یہ دیکھنے میں بھی جو جیسا ہی لگتا ہے لیکن سخت ہونے کی وجہ سے اسے چبانا آسان نہیں ہوتا اور یہ سوختہ چینی کی طرح ہوتا ہے۔
ویسے تو مختلف اقسام کے فارو دستیاب ہیں تاہم فارو مونوکوکم اس میں قدیم ترین قسم ہے اور یہ میسوپوٹیمیا میں 10 ہزار سال قبل پایا جاتا تھا جبکہ یہ قدیم مصر اور رومی لشکروں کے زیراستعمال بھی تھا۔
کیونکہ یہ زیادہ مہنگا نہیں ہوتا تھا اس لیے سلطنت روم کے غربا بھی اسے استعمال کرتے اور مختلف اقسام کے کھانے بناتے تھے۔
ماہرین خوراک کے مطابق یہ غذایت سے بھرپور ہوتا ہے اور اس میں فائبر، میگنیشیم، حیاتین اے، بی، سی اور ای بکثرت پایا جاتا ہے، یہ بنجر اور پہاڑی ماحول میں بھی باآسانی اگتا ہے اور اسے کبھی بھی کیمیائی کیڑے مار ادویات یا کھاد سے کاشت نہیں کیا جاتا تھا۔
ماہرین کے مطابق صرف ایک کپ فارو میں 20 فیصد فائبر ہوتا ہے جو کہ ہماری جسمانی ضرورت کے مساوی ہے۔