کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ ہائیکورٹ نے قائد اعظم اور فاطمہ جناح کے ترکے کی تحقیقات کیلئے جسٹس ریٹائر فہیم صدیقی کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سندھ میں آثار قدیمہ بدحالی کا شکار ہے، قصر فاطمہ سے قیمتی نوادرات تک غائب ہیں۔ منگل کو ہائیکورٹ میں قصر فاطمہ المعروف موہاٹہ پیلس میم میڈیکل کالج کے قیام سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے آپ کے حکم کیخلاف اپیل دائر کی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ دو رکنی بینچ نے سنگل بینچ کا حکم معطل نہیں کیا۔ آفیشل اسائنی نے اشیا کی فہرست تیار کرلی ہے۔ محترمہ فاطمہ جناح کے بیڈ روم میں کباڑ رکھا ہوا ہے۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ سماعت ملتوی کی جائے ایڈووکیٹ جنرل موجود نہیں ہیں۔ وکیل موہاٹہ پیلس گیلری ٹرسٹ نے موقف اپنایا کہ فریق بننے کی درخواست پر دلائل دینا چاہتے ہیں۔ جسٹس ذوالفقار احمد خان نے ریمارکس دیئے سندھ میں آثار قدیمہ بد حالی کا شکار ہے۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمہ میں کہا کہ تاریخی قلعے اور محلات تباہ حال ہیں اس پر تو آپ توجہ نہیں دے رہے۔ جسٹس ذوالفقار احمد خان نے ریمارکس دیئے آپ لوگوں کی توجہ موہاٹہ پیلس پر اتنی کیوں ہے؟ قصر فاطمہ سے قیمتی زیورات اور نوادرات تک غائب ہیں۔