سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے بیان سے لگتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کافی پریشان ہے۔
جیونیوز کے پروگرام آج شاہز یب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران حفیظ پاشا نے کہا کہ توقع تھی حکومت مشکل سے شرح سود 100 بیسس پوائنٹ بڑھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا تجاری خسارہ 5 ارب ڈالر سے زیادہ ہوچکا ہے، ملکی درآمدات میں 76 فیصد اضافہ پہلی بار ہوا ہے، ملکی برآمدات بڑھ کر 33 فیصد ہوگئی ہیں جو کہ اچھی بات ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پالیسی ریٹ تیزی سے بڑھانے سے لگتا ہے اسٹیٹ بینک پریشان ہے، آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید کمی کا امکان ہے۔
حفیظ پاشا نے یہ بھی کہا کہ تجارتی خسارہ بہت بڑھ گیا ہے، مستحکم شرح نمو مشکل ہوگئی ہے، معیشت کو قابو میں رکھنے کے لیے برآمدات بڑھانا ضروری ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتیں کم ہوں گی تو ہی خسارے میں کمی کا امکان ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں شرح نمو کاہدف 4.8 رکھا جو اس وقت مشکل ہوگیا ہے،حکومت نے اگر شرح سود اور بڑھائی تو سرمایہ کاری میں مزید کمی آئے گی۔