ڈاکٹر محمد علی
سائنس اور ٹیکنالوجی کی کرشمہ سازیوں سے پہلے جو کام مہینوں میں مکمل ہوتے تھے اب منٹوں اور سیکنڈ میں ہو جاتے ہیں۔ غالباََ یہی وجہ ہے کہ آج کا نوجوان ہر معاملے میں جلد بازی کا خواہاں نظر آتا ہے۔ خاص طور سے نوجوان جدید برقیاتی سیٹیلائٹ اور ٹیکنالوجی کے جال میں الجھ کر پروان چڑھ رہاہے، وہ وقت کی اہمیت اور صبر و استقامت کو سمجھنے سے قاصر ہے، کیوں کہ اپنے علم شعور اور تجر بہ کے معاملہ میں وہ ابھی ناپختہ اور خام ہے۔
کم و پیش ہرنوجوان چاہتا ہے کہ ہر کام بس فورا سے پیشتر ہوجائے، جب کہ بہت سے معاملات وقت طلب اور دقت طلب ہوتے ہیں۔ جس طرح ایک گاڑی اسٹارٹ کرتے وقت پہلے گیئر، پھر دوسرے، تیسرے گیئر میں رکھی جاتی ہے اسی طرح زندگی کی کامیابیاں اور ترقیاں بھی درجہ بدرجہ ملتی ہیں۔ جن کے لیے ایک صبر آزما جد و جہد اور کوشش کرنی پڑتی ہے۔
آج کا نوجوان نہ تو وقت کی اہمیت کو محسوس کر پارہا ہے نہ ہی جدو جہد کی اہمیت کو سمجھ رہا ہے۔ اس میں نوجوانوں کا بھی قصور نہیں ہے ہم نے انہیں ٹیکنالوجی اور ترقی کی جو منازل دی ہیں وہ اب ان کا عادی ہوچکےہیں۔ لہذا وہ چاہتےہیں کہ زندگی میں کامیابیوں اور کامرانیوں کی منازل بھی اسی ڈیجیٹل سسٹم کے تحت جلد از جلد طے کر لی جائیں لیکن وہ یہ نہیں سمجھ رہےکہ زندگی کوئی ڈیجیٹل ایپ نہیں ہے کہ اسے ڈاؤن لوڈ کر کے فعال کر لیا جائے اور سارے مسئلے چٹکی بجاتے بلکہ پلک جھپکتے حل ہو جائیں۔
زندگی میں کامیابیاں مسلسل کوشش اور کاوش کے ملتی ہے، جس میں سب سے اہم وقت ہے۔ ہر کام وقت پر کرنا ضروری ہوتے ہیں۔ کچھ کاموں کی تکمیل میں وقت درکار ہوتا ہے۔ زندگی کا سفر اور روز مرہ کے امور گاڑی کی طرح ہیں جو نہ تو تیسرے گیئر میں اسٹارٹ کئے جا سکتے ہیں نہ ہی اسے فوری طور پر فاسٹ ٹریک پر ڈالا جا سکتا ہے۔
ہر معاملہ میں فوری نتائج حاصل نہیں کئے جاسکتے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوانوں کو یہ سمجھایا جائے اور ان کی رہنمائی کی جائے کہ کس طرح کوشش کر کے وقت کے ساتھ ساتھ ترقی اور کامیابیاں حاصل کی جاتی ہیں۔ دنیا میں کوئی بھی کامیاب انسان فورا سے پیشتر نہ تو کامیاب ہوا ہے نہ ہی ترقی حاصل کی ہے۔ زندگی میں خرگوش کی طرح چھلانگیں لگا کر کامیابیاں حاصل کرنے کی گنجائش نہیں ہوتی بلکہ کچھوے کی چال سے آہستہ آہستہ آگے بڑھنے اور کامیابیاں سمیٹنے کا ہنر ہی زندگی گزارنے کاڈھنگ سکھاتا ہے۔
متوجہ ہوں!
قارئین کرام آپ نے صفحہ ’’نوجوان‘‘ پڑھا آپ کو کیسا لگا؟ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ اگر آپ بھی نوجوانوں سے متعلق موضوعات پر لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں۔ ہم نوک پلک درست کرکے شائع کریں گے۔
ہمارا پتا ہے:
انچارج صفحہ ’’نوجوان‘‘ روزنامہ جنگ، میگزین سیکشن،
اخبار منزل،آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی۔