• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت ہندوتوا نظریئے توسیع پسندی کی خارجہ پالیسی کو فروغ دے رہا ہے، RSS سربراہ کا بیان مسترد

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی)پاکستان نے بھارتی قوم پرست تنظیم راشٹریہ سوام سیوک سَنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھگوت کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تقسیم کے درد کو ختم کرنے کا واحد حل تقسیم ختم کرنا ہے،پاکستانی دفتر خارجہ نے ان کے بیان کو فریبی سوچ اور تاریخ میں ترمیم کی خواہش قرار دیا ہے انہوں نے RSS سربراہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت، ہندوتوا نظریئے توسیع پسندی کی خارجہ پالیسی کو فروغ دے رہا ہے، موہن بھگوت کا ’تقسیم‘ ختم کر نیکا بیان فریبی سوچ ،تاریخ میں ترمیم کی خواہش ،اشتعال انگیزی سے باز رہیں،۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان، آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت کے انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے، آر ایس ایس کے سربراہ اس سے قبل بھی عوامی سطح پر تقسیم کو ختم کرنے کی فریب پسندی میں ملوث رہ چکے ہیں، پاکستان پہلے بھی کئی بار خطے کے امن و استحکام کو لاحق خطرے کی نشاندہی کرچکا ہے، بھارت میں آر ایس ایس ،بی جے پی کے انتہا پسند ’ہندوتوا‘ نظریے (ہند راشٹرا) اور توسیع پسندی کی خارجہ پالیسی (اکھنڈ بھارت) کے زہریلے مرکب کو فروغ دیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ بھارت کے لیے بھی خطرناک ہے جس کے تحت ناصرف وہاں اقلیتوں کو مکمل طور پر پسماندہ اور ختم کردیا جائے گا بلکہ یہ جنوبی ایشیا میں بھارت کے پڑوسی ممالک کے لیے بھی خطرے کا سبب ہے، دنیا، بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق غصب کرنے اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کی جانب سے بے دریغ جبر کی شاہد ہے، فروری 2019سمیت بھارت کی دیگر غلط مہم جوئی سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرہ ہے اور یہ دنیا کے سامنے ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے غالبانہ رویے کی مذمت کی ہے اور کسی بھی اشتعال انگیز عمل کو ناکام بنانے کے پختہ عمل کا مظاہرہ کیا ہے، پاکستانی شہری اور مسلح افواج ملکی خود مختاری اور علاقائی دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔دفتر خارجہ نے تنبیہ کی کہ بی جے پی اور ان کے نظریاتی ساتھی آر ایس ایس سے منسلک افراد اس قسم کے اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان دینے سے گریز کریں اور پُرامن بقائے باہمی کے تقاضوں کو سیکھنے کی کوشش کریں۔واضح رہے کہ بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق نوئیڈا میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں موہن بھگوت نے ’اکھنڈ بھارت‘ (متحدہ بھارت) کے نظریے کی وکالت کرتے ہوئے اسے ناقابل فراموش قرار دیا۔

تازہ ترین