اسلام آباد( کامرس رپورٹر ) حکومت نے آئی ایم ایف سے طے کی گئی شرائط کے مطابق منی بجٹ لانے کا فیصلہ کرلیا،ٹیکس قوانین چوتھا ،ا سٹیٹ بنک ترمیمی بل کابینہ میں پیش ہونگے۔
جی ایس ٹی کا اسٹینڈرڈ ریٹ 17فیصد نافذہوگا،آئی ایم ایف کیساتھ طے شدہ شرائط کے تحت 350ارب روپے کے ٹیکس استثنیٰ کو ختم کرنے کیلئے ٹیکس قوانین ( چوتھا ترمیمی ) بل اور ا سٹیٹ بنک کی خود مختاری سے متعلق ا سٹیٹ بنک ترمیمی بل 2021 منظوری کیلئےوفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیے جائیں گے۔
توقع ہے کہ ان بل کو منظوری کیلئے رواں ہفتے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا، ٹیکس قوانین ( چوتھا ترمیمی ) بل کے تحت درجنوں جنرل سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کر کے جی ایس ٹی کا سٹینڈرڈ ریٹ 17فیصد نافذ کر دیا جائے گاجن میں درآمدی موئل فون ، کمپیوٹرز، چاندی ، سونا ، اوردیگر جیولری شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق 350 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے ترمیمی فنانس بل میں پانچویں شیڈول کی زیرو ریٹڈڈ اشیا ءپر 17فیصڈ جی ایس ٹی نافذ کر دیا جائے گا اور اس شیڈول کی برآمدی اشیاء اور مشینری کو استثنیٰ حاصل رہے گا۔
آٹھویں شیڈول میں شامل اشیاء کو جی ایس ٹی پر حاصل رعایت ختم کر دی جائے گی تمام اشیاء پر 17فیصد سیلز ٹیکس نافذ ہوگا،چھٹے شیڈول میں شامل اشیاء کو حاصل استثنیٰ بھی ختم کر دیا جائے گا۔
لیکن اس شیڈول میں شامل بنیادی خوراک ، ادویات ، زندہ جانور ، تعلیمی اور صحت سے متعلقہ اشیا ء کو استثنیٰ حاصل رہے گااور باقی پر جی ایس ٹی کا سٹنڈرڈ ریٹ 17فیصد نافذ ہو جائے گا۔
نویں شیڈول میں شامل موبائل فون پر بھی سٹنڈرڈ سیلز ٹیکس نافذ ہوگاعلاوہ ازیں زراعی اشیا ء ، ٹریکٹرز اور کھاد اور کیڑے مار ادویات پر سیلز ٹیکس استثنیٰ جاری رہے گاپیٹرولیم ڈویلپمنٹ وصولی کا ہدف 600 ارب روپے سے کم کرکے 356 ارب روپے مقرر کیا جائے گااور ماہانہ 4روپے پیٹرولیم لیوی نافذ کی جائے گی ۔
رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829 ارب روپے سے بڑھا کر 6100 ارب روپے کیا گیا ہے جبکہ ترقیاتی پروگرام میں 200 ارب روپے کمی کرنے کی تجویز بھی ترمیمی بل کا حصہ ہے۔
پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی قسط وصولی کیلئے ان اقدامات پر جلد از جلد عمل کرنا ہوگا آئی ایم ایف کےا یگزیکٹو بورڈ کے 12 جنوری 2022 کے اجلاس سے قبل آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرنا ہے۔
آئی ایم ایف نے ایک ار ب ڈالر سے زائد کی آئندہ قسط کی ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری پانچ پیشگی شرائط سے مشروط کی ہے جن میں350ارب روپے کے ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے اورسٹیٹ بنک کی خود مختاری سے متعلق بل کی پارلیمنٹ سے منظوری لینی ہوگی۔