• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کمیٹی برائے داخلہ کے FIA کارکردگی پر اعتراضات

کراچی (اسد ابن حسن) سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے وزارت داخلہ نے اپنے 10ویں اجلاس میں ایف آئی اے کی کارکردگی پر سخت اعتراضات اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کمیٹی نے ایف آئی اے سے متعلق 8نکات پر بحث کی اور احکامات جاری کیے جن میں سے پانچ کا تعلق ایڈیشنل ڈائریکٹر سندھ زون Iعامر فاروقی سے تھا۔ کمیٹی نے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق کے متعلق لکھا ہے کہ افسر کے خلاف سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے سخت شکایت کی جس سے وہ متنازع ہوگئے اور سینیٹرز رعنا مقبول احمد، اعظم نذیر تارڑ اور محمد طلحہ محمود نے اتفاق کرتے ہوئے سرکل میں مذکورہ ہونے والی انکوائری اسلام آباد منتقل کرنے کی سفارش کی۔ مذکورہ افسر کے خلاف پی ایم پورٹیل پر بھی شکایت کی گئی تھی کہ دو پارٹیوں کے سول میٹر (باہمی معاملات) میں ایف آئی اے کے حدود میں نہ آنے کے باوجود ایک پارٹی کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی اور یہی نہیں دوران انکوائری اسی پارٹی کے کمپنی اور ذاتی بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کردیئے گئے اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا۔ ڈائریکٹر سندھ عامر فاروقی نے انکوائری اسلام آباد منتقل کرنے کی سفارش کی تصدیق کی۔ اس حوالے سے مذکورہ پارٹی کے امین پرویز نے ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ اُنہوں نے ڈائریکٹر سندھ زون I عامر فاروقی اور پی ایم پورٹیل پر شکایت کی تھی، جس کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ نے جے آئی ٹی تشکیل دی ، جس کے سربراہ ڈائریکٹر بلوچستان عبدالحمید بھٹو، ممبران میں ڈپٹی ڈائریکٹر کوئٹہ سعید احمد میمن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کوئٹہ نثار احمد سواند شامل ہیں۔ اجلاس میں دوسرے نکات جن پر تبادلہ خیال ہوا اس میں ایف آئی اے اسلام آباد کی تحویل میں انسانی اسمگلر کی ہلاکت کی تحقیقاتی رپورٹ 30یوم میں مرتب کرنے کا حکم صادر کیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں ایک لڑکے کو تشدد اور بجلی کے جھٹکے دینے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کی 15یوم میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت دی کہ وہ بذات خود ہیسکول کی ایف آئی اے تحقیقات کی نگرانی کریں اور ملزمان کے نام ای سی ایل پر ڈلوائیں۔

تازہ ترین