ارم فاطمہ
دنیا کی ترقی یافتہ اقوام نوجوانوں کو اپنا اثاثہ تصور کرکے ان کے لئےترقی کی نئی راہیں اور میدان ہم وار کرتی ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں نوجوانوں کی اہمیت تعداد اور تناسب صرف بتانے کی حد تک محدود ہے۔ ایسے میں حکومت کی طرف اٹھتی نظریں جب مایوسی سے دوچار ہونے لگیں تو پھر نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت ہاتھ، پاؤں مارنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایسا ہی ہوا ہے۔ بہت سے نوجوان انٹرنیٹ کی مدد سے ذریعۂ معاش کے متبادل راستے اپنا رہے ہیں۔ حکومتی رویے ، ناقص تعلیمی نظام و پالیسی اور اس سے پیدا شدا صورتحال سے قطع نظر نوجوان نسل بہت سی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں۔
وہ محنت سےنئے راستوں پر قدم اُٹھا رہے ہیں۔فری لانسنگ کا چرچا آج کل بڑے زوروں پر ہے، خصوصاًان دِنوں جب بے روز گاری کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، وہیں فری لانسنگ کی اہمیت بھی بڑھ گئی ہے۔ ٹیکنالوجی کی زبان میں فری لانسنگ سے مراد انٹرنیٹ پر کسی بھی ملک میں موجود ایک فرد یا کمپنی کے لیے کام کے عوض پیسے وصول کماتاہے۔ برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق فری لانسنگ کے کاروبار میں پاکستان 10 بڑے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے۔ اس کی وجہ نوجوانوں کی بڑی تعداد ہے، جو فری لانسنگ کام کر رہی ہے۔
اگر نوجوان کمپیوٹر پروگرامنگ میں مہارت رکھتے ہیں، کوئی سافٹ وئیر تخلیق کر سکتے ہیں، موبائل ایپ ، کوئی ویب سائٹ ڈیزائن کر سکتے ہیں یا کمپیوٹر نیٹ ورک کا علم رکھتے ہیں تو اپنی مہارت کو کام میں لاتے ہوئے ان لوگوں سے پیسے کما سکتے ہیں ،جنہیں کسی قسم کے سافٹ وئیر، موبائل ایپ یا ویب سائٹ بنوانے کی ضرورت ہے۔ یہ کام وقت اور جگہ کی قید سے آزادہے اور خود اپنی مرضی سے اپنے کام کا تعین کرسکتے ہیں۔ پاکستان میں رہتے ہوئے دنیا کے کسی بھی کونے میں موجود اپنے کلائنٹ کے لیے کام کر سکتے ہیں اور اس کے لیے انہیں کسی دفتر میں جانے کی ضرورت بھی نہیں ۔
مضامین یا بلاگ لکھنا بلاشبہ ایک نہایت اہم مہارت ہے اور آج کے ڈیجیٹل دور میں جہاں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی بدولت ذرائع ابلاغ اور معلومات کی بھرمار ہے، وہاں لکھنے کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو لکھنے میں مہارت ہے تو ویب سائٹ، بلاگ یا فیشن پر تحریر لکھ سکتے ہیں اگر آپ کسی بھی موضوع ، مطالعاتی میدان میں ماہر ہیں تو آسانی سے متعلقہ مضامین لکھ کر پیسے کما سکتے ہیں۔
سپریڈ شیٹس ،ایم ایس ورڈ یا آفس سے متعلق کام بنیادی گرافک ڈیزائنگ یا سوشل میڈیا پوسٹ بنانے کا کام سوشل میڈیا پوسٹ بنانے کا کام اس وقت فری لانسنگ میں کافی مقبول ہے اور نوجوانوں کی توجہ اپنی طرف کھینچ رہا ہےجو بغیر کسی سرمائے کے شروع کیا جا سکتا ہے۔ اس وقت فری لانسنگ کی ڈیمانڈ جن شعبوں میں ہے، ان میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ بھی ہے۔
ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز نے عالمی تجارت کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔ اس کے استعمال سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ یہ نوجوانوں کی قابلیت کا ایک رخ ہے کہ وہ اپنی مددآپ کے تحت جدید دور کے تقاضوں سے اپنے آپ کو جوڑرہے ہیں۔ کچھ نیا کرنے کا جذبہ ان میں تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس شعبے میں ترقی بہت تیز رفتاری سے ہورہی ہے ساتھ ہی ٹیکنالوجی بھی دن بدن بدلتی اور ترقی کررہی ہے، اس لیے نوجوان اپنی شناخت بنانے کی سعی کررہے ہیں۔
ایک بڑی تعداس شعبے سے وابستہ ہے۔ فری لانسنگ کا ایک فائدہ یہ ہے کہ آپ روپے ہی میں نہیں بلکہ ڈالر میں بھی کماتے ہیںتو اس سے انفرادی اور ملکی فائدہ ہوتا ہے۔ بیرون ملک اپنے ملک کانام روشن کرنے والے ذہین اورکامیاب نوجوان پاکستان کا اثاثہ ہیں۔ کچھ کرنے کا حوصلہ آج کی نوجوان نسل کوکامیابی سے نہیں روک سکتا۔
نوجوانوں کی اس شعبے میں دلچسپی اور کامیابی کو دیکھتے ہوئے حکومت بھی سرکاری سطح پر تربیت فراہم کر رہی ہے۔ فری لانسنگ کی جو تر بیت دی جا رہی ہیں وہ زیادہ تر ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ڈیزائننگ کی ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے ورچوئل یونیورسٹی (ایل ایم ایس ) کے اشتراک سے گرافکس ڈیزائننگ ،آٹو کیڈ، کری ایٹو رائٹنگ ،ڈیجیٹل لیٹریسی ،ای کامرس مینجمنٹ ،فری لانسنگ ،کوائک بکس، سرچ انجن اوپٹی مائزیشن(ایس ای او) ورڈپریس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ سمیت تمام کورسز شروع کروائے ہیں۔کورس مکمل ہونے کے بعد سرٹیفیکیٹ بھی دیئے جا ئیں گے۔ نوجوانو!نوکری کے پیچھے بھاگنا چھوڑیں۔
ہنر سیکھیں اور یقین کریں کچھ ہی مہینوں، سالوں میں آپ کئی لوگوں کے لیے روزگار کا ذریعہ بن جائیں گے۔ آئی ٹی بزنس پر کسی قسم کا کوئی ٹیکس بھی نہیں۔ یاد رکھیے کسی بھی کاروبار میں کامیابی آپ کی ڈگریوں کی نہیں بلکہ آپ کی ذہانت ومہارت اور محنت ولگن کی محتاج ہوتی ہے۔
متوجہ ہوں!
قارئین کرام آپ نے صفحہ ’’نوجوان‘‘ پڑھا آپ کو کیسا لگا؟ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ اگر آپ بھی نوجوانوں سے متعلق موضوعات پر لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں۔ ہم نوک پلک درست کرکے شائع کریں گے۔
ہمارا پتا ہے:
انچارج صفحہ ’’نوجوان‘‘ روزنامہ جنگ، میگزین سیکشن،
اخبار منزل،آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی۔