لاہور (رپورٹ:نوید طارق )پاکستان عالمی علمی درجہ بندی میں بھارت ، ایران، سری لنکا ، بھوٹان ، نیپال سے پیچھے ، بنگلہ دیش کے مساوی ہے۔ 100 میں سے بھارت کے 44، ایران 43، سری لنکا 42، بھوٹان41، نیپال36جبکہ پاکستان و بنگلہ دیش کا سکور35ہے ۔
درجہ بندی میں سوئٹزر لینڈ پہلے ، امریکا دوسرے ، فن لینڈتیسرے ، سوئیڈن چوتھے اور ہالینڈ پانچویں نمبر پر ہیں ۔چین 31، ملائیشیا33، قطر 39، سعودی عرب 42، روس 44، ترکی 69، اور چاڈ 138ویں نمبر پر ہیں ۔علم سے انسان کا تعلق خود اس کے اپنے وجود جتنا ہی پرانا ہے ۔
اگر یہ کہا جائے کہ انسان کو دیگر مخلوقات سے جدا کر نے کا اہم ترین ذریعہ علم ہی ہے، تو بے جا نہ ہو گا ۔ دور جدید میں قوموں کے درمیان مسابقت کے میدان جنگ و جدل کی بجائے درسگاہیں بن چکی ہیں ۔
اسی لیے رقبے اور آبادی کے لحاظ سے چھوٹے چھوٹے ممالک بھی علم و تحقیق میں اچھی کار کردگی کی وجہ سے اقوام عالم میں ممتاز اور نمایاں مقام حاصل کر رہے ہیں ۔
جنگ ڈویلپمنٹ رپوٹنگ سیل نے اقوام متحدہ کے ادارے UNDP اور 2007ء سے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی جانب سے آئندہ نسلوں کو بااختیار بنانے اور عرب دنیا میں تحقیق کے فروغ کے لیے قائم کیے گئے ادارے ’’محمد بن راشد المکتوم نالج فائونڈیشن ‘‘کی تیار کردہ رپورٹ ’’گلو بل نالج انڈیکس 2020ء ‘‘ پر مختلف زاویوں سے جو تحقیق کی ہے اس کے مطابق جرمنی 11، جاپان 12، یو اے ای 13، جنوبی کوریا 19،فرانس 20، اسرائیل 21، آسٹریلیا 23، کینیڈا24، سپین 30، چین 31، ملائیشیا 33، قطر 39، سعودی عرب اور بحرین 42، روس 44، تھائی لینڈ53، عمان58، فلپائن 60، کویت 65، ترکی 69، جنوبی افریقہ 71، مصر 72، بھارت 75، لبنان 76، اردن78، ایران 80، انڈونیشیا 81، تیونس 82، مراکش83، سری لنکا 87، کمبوڈیا 90، بھوٹان94،نیپال 110، پاکستان اور بنگلہ دیش111، شام 130اور چاڈ 138ویں نمبر پر ہے ۔
یونیورسٹی سے قبل یا کالج تک کی تعلیم ، فنی تعلیم و تربیت ، اعلی تعلیم ، تحقیق و ترقی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، معیشت اوران سب کے لیے ساز گار ماحول کو پیمانہ بنا کر کی جانے والی درجہ بندی کے نتائج کے مطابق سوئٹزر لینڈ 74ویلیو کے ساتھ پہلے ، امریکہ.1 71کے ساتھ امریکہ دوسرے اور 70.8کے ساتھ فن لینڈ تیسرے نمبر پر ہے ۔