پنجاب حکومت نے گزشتہ روز سیالکوٹ میں سیکڑوں مشتعل افراد کے ہاتھوں سری لنکن منیجر کے قتل اور لاش جلائے جانے کے واقعے کی تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ وزیرِ اعظم عمران خان کو پیش کر دی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو پیش کی گئی پنجاب حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اب تک مرکزی ملزمان سمیت 112 ملزمان گرفتار کیئے جا چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ میں اشتعال دلانے والوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان کو مزید تحقیقات کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فیکٹری منیجرز کی معاونت سے واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کی گئی۔
وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ واقعے کے ذمے داران کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ واقعے کے محرکات میں توہینِ مذہب کے ساتھ انتظامی پہلوؤں کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔
وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت نے یہ بھی کہا ہے کہ سیالکوٹ اور گرد و نواح میں گرجا گھروں اور غیر ملکی فیکٹری ورکرز کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکڑوں مشتعل افراد نے سری لنکن شہری پر مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر ڈنڈے برسائے، اسے موت کے گھاٹ اتار دیا، اس کی لاش کی بے حرمتی کی، گھسیٹا اور آگ لگا دی۔