لاہور(نمائندہ خصوصی،خبرنگار،سپیشل رپورٹر) ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر، سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ، قاری یعقوب شیخ، مولانا عبد الغفار روپڑی، علامہ راجہ ناصر عباس،سید ضیاءاللہ شاہ بخاری، سیدثاقب اکبر،سید ناصر شیرازی، علامہ عارف حسین واحدی، پیر سید صفدر گیلانی، طاہر تنولی نے کہا ہے کہ سیالکوٹ کاواقعہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔سماج میں پروان چڑھنے والی شدت پسندی، عدم برداشت اور قانون کو ہاتھ میں لینا ریاست نیز ملک کی دینی و قومی قیادت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے جس کے سد باب کے لیے مل کر ایک پالیسی وضع کرنے کی ضروری ہے۔ کونسل کے صدرنے کہا کہ اس واقعے کی تحقیق کے لیے ایک کمیشن قائم کیا جائے ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ا سلام اور پاکستان کے پر امن تشخص کو بہت نقصان پہنچا۔ مولانا محمد یوسف ،مولانا محمد امجد خان ،محمد اسلم غوری ،مولانا صلاح الدین ایوبی ،مفتی ابرار احمدنے کہا کہ واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں ۔انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جائیں اور اس سانحہ کے پیچھے کون لوگ ملوث ہیں ان کو بے نقاب کر نا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ مولانا ڈاکٹر عتیق الرحمن مولانا فضل الرحمان درخواستی ،مولانا صفی اللہ ،محمد اقبال اعوان اور دیگر نے کہا کہ اس واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہیے ۔ آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا ہے کہ انتہا پسندوں نے پوری پاکستانی قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان نے کہاکہ تحریک لبیک پاکستان ہر مظلوم کیساتھ اور ہر ظالم کے خلاف کھڑی ہے ناموس رسالتؐ کا ذاتی مقاصد کے لیے استعمال انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔ سابق اعزازی قونصل جنرل سری لنکا لا ہوررحمت اللہ جاوید ے نےکہا کہ سیالکو ٹ کے واقعہ کے باعث پاکستان کے عوام کا سر شرم سے جھک گیا ۔