اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ‘ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے ملاقات کی‘ ملاقات کے دوران افغان صورتحال اورسرحدی سکیورٹی سے متعلق معاملات زیر غور آئے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک تھے۔
ادھرسیاسی و عسکری قیادت نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا‘ ذمہ داران کو سخت سزا یقینی بنائی جائے گی جبکہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعے پر پوری قوم کے سرشرم سے جھک گئے ہیں‘ملزمان کو قرار واقعی سزا یقینی اورآئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے جامع حکمت عملی بنائی جائے ۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت ملک میں سکیورٹی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ اجلاس پیر کو یہاں منعقد ہواجس میں سلامتی امور اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیاگیا‘
اجلاس میں وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین‘ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد‘ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ‘ میشرقومی سلامتی معید یوسف‘وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں سری لنکا کے شہری پریانتھا کمارا کے سیالکوٹ میں ظالمانہ قتل پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور اجلاس کے شرکاءنے کہا کہ سانحہ کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اجلاس میں ملک عدنان کی بہادری کو بھی سراہا گیا جنہوں نے اپنی زندگی کو دائو پر لگا کر پریانتھا کمارا کو بچانے کی کوشش کی۔ اجلاس کے شرکاءنے پریانتھاکمارا کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔
شرکاءنے اس امر کا اظہار کیا کہ ذاتی طور پر اور جتھوں کی صورت میں کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔