پشاور (خبرایجنسی) مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری شروع ہوگئی ہے، ملکی معیشت5فیصد کی شرح سے ترقی کررہی ہے، اگلے چار ماہ میں روپے کی قدر مستحکم، تیل کی قیمتوں میں کمی اور مہنگائی کم ہوجائے گی
چوہدری سرورماہر معیشت نہیں،ڈرائنگ روم ماہرین معیشت کچھ نہیں جانتے، قرض لیں اور شرائط نہ مانیں تو کون قرض دیگا،آئی ایم ایف کی مہر کے بعد دوسرے قرض دےدیتے ہیں،برآمدات بڑھانا، درآمدات گھٹاناچاہتے ہیں۔
پیر کو پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ا یم ایف کے پاس جانا مجبوری تھی آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر لینے کا مقصد صرف ایک ارب ڈالر نہیں ہوتا بلکہ آئی ایم ایف جب رقم دیتی ہے تو پھر دوسرے مالیاتی ادارے ، عالمی بینک سمیت دیگر ادارے بھی قرضہ دینا شروع کردیتے ہیں، روپے کی کمی بیشی ہوتی رہتی ہے
اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ماضی میں زبردستی ڈالر کی قیمت کو ایک جگہ پکڑے رکھا جس کی وجہ سے پچیس ارب کی درآمدات گر کر پندرہ ارب پر آگئیں اور ملکی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے، حکومت کوشش کررہی ہے کہ برآمدات کو بڑھایا جائے اور درآمدات کو گھٹایا جائے۔