اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے ایک مخصوص گروہ کو قانون سازی کر کے فائدہ کیوں پہنچایا؟ختم شدہ کنٹریکٹ 11 سال بعد کیسے بحال گئے،اگر سپریم کورٹ کسی کو برطرف کر دے تو قانون سازی سے کسی مخصوص فرد کو بحال نہیں کیا جا سکتا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں ایکٹ کو صحیح طریقے سے پرکھا نہیں گیا،ایک عبوری حکومت نے متعدد ملازمین کو فارغ کیا۔
پیر کو سپریم کورٹ میں 16ہزار برطرف ملازمین کی بحالی کے کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کیا سوئی گیس ملازمین ٹیسٹ اور انٹرویو دیکر بھرتی ہوئے تھے؟۔ وکیل ملازمین وسیم سجاد نے کہاکہ واک انٹرویوز کے ذریعے بھرتیاں ہوئی تھیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ختم شدہ کنٹریکٹ گیارہ سال بعد کیسے بحال ہوگئے؟ جنکے کنٹریکٹ بحال ہوئے انہوں نے کیا کارنامہ انجام دیا تھا؟ ۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ کیا تمام ملازمین دہشت گردی کی کارروائی میں زخمی ہوئے تھے؟ ۔ وسیم سجاد نے کہاکہ پارلیمنٹ کے فیصلے کے تحت ملازمین کو بحال کیا گیا۔