لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ چیف جسٹس کی نگرانی میں کمیشن بنانے سے پہلے حکومت 1956 ءکا قانون ، جس کے تحت کمیشن بنائے جاتے ہیں ،میں ترمیم کرے تاکہ یہ کمیشن صرف سفارشی رپورٹ بنانے تک محدود نہ رہے بلکہ اس کمیشن کو حتمی کاروائی کا اختیار حاصل ہو ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے چیف جسٹس کو جو خط لکھاہے ، اس میں ابھی تک واضح نہیں کہ حکومت کن افراد اور کمپنیوں کے خلاف کاروائی چاہتی ہے ۔حکومت کو ایک مکمل فہرست تیار کر کے چیف جسٹس کے حوالے کرنی چاہیے کہ وہ کن کمپنیوں اور افراد کا احتساب چاہتی ہے ۔ اگر وزیراعظم واقعی اس مسئلہ میں سنجیدہ ہیں تو انہیں قوم سے خطاب اور پارلیمنٹ سے خطاب کے چکروں سے باہر نکل کر اپوزیشن کے ساتھ مل بیٹھ کر TORs کو بامقصد بنانے کی طرف آگے بڑھناچاہیے اور انہیں یاد رکھناچاہیے کہ تقریروں سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خاتمہ اور ملک سے پیسہ باہر جانے سے روکنے کے لیے مستقل قانون سازی کی جائے اورسخت ترین احتسابی نظام بنایا جائے ۔گزشتہ روزمیڈیاسے گفتگو کر تے ہوئےسینیٹرسراج الحق نے کہاکہ پانامہ لیکس کوئی وقتی معاملہ نہیں یہ اللہ کی طرف سے ایک لاٹھی ہے جو قومی امانتوں کو ہڑپ کرنے والوں پر برس کر رہے گی ۔