سانحہ اے پی ایس میں شہید ہونے والے نویں جماعت کے طالب علم محمد علی کا ادھورا خواب پورا کرنے اس کی سب سے چھوٹی بہن طوبیٰ علی میدان میں آگئی ہے۔
طوبیٰ بھائی کی خواہش پورا کرنے کے لیے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
طوبیٰ علی صرف 5 سال کی تھی جب وہ اپنے بھائی کو کھو بیٹھی، بھائی کی شہادت پر طوبیٰ علی غمزدہ تو ضرور ہوئی مگر دہشتگردوں کے بزدلانہ حملے سے اس کا حوصلہ پست نہ ہوا۔
انہوں نے آرمی پبلک اسکول میں ہی اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا جو ابھی چھٹی جماعت کی طالبہ ہے، طوبیٰ علی کا عزم ہے کہ وہ اپنے بھائی کا ادھورا خواب پورا کرے گی۔
تین بہنوں کے اکلوتے بھائی محمد علی کی ماں آج بھی تہواروں میں اپنے لخت جگر کو تلاش کرتی ہے۔
محمد علی کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹے کی شہادت کو 7 سال بیت گئے لیکن بیٹے کی جدائی کاغم آج بھی تازہ ہے۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014ء کی صبح دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے 132 طالبِ علموں سمیت 141 افراد کو شہید کردیا تھا۔