پشاور(نیوز رپورٹر) پشاورہائیکورٹ کے جسٹس لعل جان خٹک اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بینچ نے ریاستی اداروں کیخلاف تقریرکرنے کے الزام میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے داماد اور مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدرسمیت دیگر افراد کے خلاف درج بغاوت کا مقدمہ خارج کر نے کا حکم دیدیا ، قبل ازیں کیپٹن (ر)محمد صفدر عدالت کے روبرو پیش ہوئے اس موقع پر سابق گورنر ظفر جھگڑا اور دیگر بھی موجود تھے۔ درخواست گزار کی جانب سے عبدالطیف آفریدی اور منظور خلیل ایڈوکیٹس اپنے دلائل دیے ۔ بتا یا گیا کہ پشاور ہائیکورٹ کے احاطے میں ریاستی اداروں کیخلاف مبینہ طور پر بات کر نےپر پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا ۔عبدالطیف آفریدی ایڈدوکیٹ کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کیپٹن صفدر نے ایسا کچھ نہیں کہا جس پر ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جا تا ، ہر کسی کو اظہار رائے کی آزادی کا حق حاصل ہے انہوں نے بھی اس حق کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا موکل ایک عوامی نمائندہ ہے جنہوں نے قانون کے مطابق میڈیا سے بات چیت کی تاہم سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاجو کہ غیرآئینی وغیرقانونی ہے ۔ پشاور ہائیکورٹ پہلے ہی ان کی ضمانت منظور کرچکی ہے لہذا فاضل بنچ سے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ ختم کرنے کی استدعا کی گئی۔ کیس میں دوطرفہ دلائل مکمل ہونے پر دورکنی بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جو بعد میں سنایا گیا۔ عدالت نے کیپٹن صفدر کے خلاف غداری کا مقدمہ ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ دریں اثنا ءمسلم لیگ کے رہنما کیپٹن(ر)محمد صفدر نے کہاہے کہ کسی نے انصاف دیکھنا ہے تو خیبرپختونخوا کے عدالت آئے، پی ٹی آئی کو شکست ایک نظریئے کو شکست ہے ،خیبرپختونخوا کے عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کردیا۔ پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ میں تین سال سےیہاں عدالت آتا رہا، کسی نے انصاف دیکھنا ہے تو خیبرپختونخوا کی عدالت آئے۔ خیبرپختونخوا کے عدالت کا شکریہ ادا کرنا چاہتاہوں، مجھے یہاں سے انصاف ملا ہے،بغاوت کیس میں عدالت میں سرخرو ہوا، باقی کیسز سے بھی بری ہوجاؤگا،میں بڑے صوبوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ اگر کسی نے بلا خوف انصاف کیا ہے تو وہ کے پی کی عدالت نے کیاہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تویہاں کے کنٹین کے پکوڑوں کے بھی عادی ہوگئے ہیں، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو شکست ہوئی تو ایک نظریہ کو شکست ہوئی ہے ، مولانا کی جیت بھی نظریہ کی جیت ہے، میں نے ملک سے وفاداری کی چار دفعہ قسم کھائی ہے، ہمیشہ پاکستان سے محبت کرتا رہوں گا۔