وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بچی حرمین کی میت کا 12 گھنٹے تک پوسٹ مارٹم نہ کیے جانے کا نوٹس لے لیا۔
کراچی کے شاپنگ مارٹ میں ڈکیت اور سیکیورٹی گارڈز کے درمیان مقابلے میں گولی لگنے سے جاں بحق ہونے والی بچی کا پوسٹ مارٹم بروقت کیوں نہ ہوسکا؟ وزیراعلیٰ سندھ نے معاملے کا نوٹس لے لیا اور ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ نور محمد شاہ کو انکوائری افسر مقرر کردیا۔
پولیس سرجن سندھ نے بھی جناح اسپتال کے ایڈیشنل پولیس سرجن سے وضاحت مانگی ہے کہ لیڈی ایم ایل او تعینات ہونے کے باوجود بچی کا 12 گھنٹے تک پوسٹ مارٹم کیوں نہیں ہوا؟
چار سالہ بچی حرمین کو بدھ 22 دسمبر کی رات گولی لگی تھی، جسے زخمی حالت میں رات 11 بجے جناح اسپتال کراچی منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئی۔
رات میں اسپتال میں لیڈی میڈیکو لیگل آفیسر (ایم ایل او) نہ ہونے پر بچی کا 12 گھنٹے تک پوسٹ مارٹم نہیں ہوسکا تھا۔