کراچی ( اسٹاف رپورٹر، ٹی وی رپورٹ) سپریم کورٹ نے عسکری پارک دو ہفتوں میں کے ایم سی کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے نسلہ ٹاور کو عدالتی تحویل میں لیتے ہوئے اس پلاٹ کو معاوضے سے مشروط کر دیا جبکہ نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں گرانے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے جھیل پارک اور اطراف کی اراضی سے قبضہ ختم کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ دوران سماعت جسٹس محمد قاضی محمد امین نے ریمارکس دیئے کہ آج کل بڑا آسان طریقہ ہے قبضے کا، مسجد بنا دی جائے یا ایک قبر تعمیر کر دی جائے، مسجد نبوی میں توسیع کیسے ہوئی تھی سب کو پتہ ہے، کیا قبضے کی زمین پر بننے والی مسجد میں نماز ہو سکتی ہے؟
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے عسکری پارک اور تیجوری ہائیٹس سے متعلق سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکری پارک دو ہفتوں میں کے ایم سی کی تحویل میں دیا جائے۔
جیو نیوز کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پارک عوام کیلئے استعمال کیا جائے ، عوام سے کوئی چارجز وصول نہ کیے جائیں، وہاں جھولے چل رہے ہیں، بچے گر کر مر رہے ہیں، کے ایم سی اپنے جھولے لگائے، ان کے واپس کردیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بتایا کہ 2005 میں 99 سالہ لیز کا معاہدہ ہوا تھا۔
جسٹس قاضی امین نے کہا کہ زمین جس کی ہے اسے واپس کردیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو پارک اس لیے دیا تھا کوئی اور قبضہ نہ کرلے ۔ عسکری پارک میں جاری تمام کمرشل سرگرمیاں ختم کی جائیں جہاں دکانیں، شادی ہال قائم کر دیئے ہیں پارک میں ان سرگرمیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے تیجوری ہائٹس سے متعلق کمشنر کراچی کو 2 روز میں ملبہ ہٹانے کا حکم دیدیا۔ عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ تیجوری ہائٹس بلڈر کمشنر کراچی کو 25 لاکھ روپے جمع کرائے تا کہ کمشنر کراچی بنیادوں اور بیسمنٹ کو ختم کرائیں۔
سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور انہدام کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ حکم نامے میں کہا کہ کمشنر کراچی کے مطابق ایس بی سی اے نے انہدام میں رکاوٹ ڈالی۔ ڈی جی ایس بی سی اے کا عمل توہین عدالت کے مترادف ہے۔
سپریم کورٹ نے ڈی جی ایس بی سی اے کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔ کیوں نہ ڈی جی ایس بی سی اے کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ کنٹریکٹر سے رشوت مانگنے کے الزام میں ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھی مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ڈی جی اور دیگر ایس بی سی اے افسران کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ اینٹی کرپشن حکام کو ایک ہفتہ میں کارروائی کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کی تعمیرات کی غیر قانونی منظوری دینے والے افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔
سپریم کورٹ نے سندھی مسلم سوسائٹی اور ایس بی سی اے کے متعلقہ حکام کے خلاف مقدمہ بھی درج کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دو رکنی بینچ نے جھیل پارک اور اطراف میں قبضے سے متعلق طارق روڑ پارک اراضی پر کلب اور مسجد بنانے کے معاملے پر سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے دلکشاں کلب کیسے بن گیا؟ طارق روڑ پر اس جگہ تو ایک پارک ہوا کرتا تھا۔ پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی کے وکیل نے موقف دیا کہ اب وہاں پارک اراضی پر مسجد بھی بنا دی گئی۔
کارروائی کرتے ہیں تو امن و امان کا مسئلہ بن جاتا ہے۔سپریم کورٹ نے مدینہ مسجد انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کو نوٹس جاری کردیئے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے پارک مسجد میں کیسے تبدیل ہو سکتا ہے، کل وضاحت دی جائے۔ 80/31 پلاٹ نمبر پر دکانیں بھی بنا دی گئیں۔