• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز تقرری، ترقی، برطرفی کیلئے ایک ہی فورم، سپریم کورٹ بار، پاکستان بار کونسل

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل نے ایک مشترکہ اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد کے ذریعے وفاقی حکومت او رپارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175اے اور آرٹیکل 209میں ترمیم کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری ،ترقیوں اور ججوں کو برطرف کرنے کے لئے ایک ہی فورم تشکیل دیا جائے ، سپریم کورٹ بار کے صدر محمد احسن بھون کی زیر صدارت ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان بارکونسل کے وائس چیئرمین ،ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین مسعود چشتی اور رکن طاہر نصر اللہ وڑائچ نے خصوصی طو ر پر شرکت کی ،اجلاس میں حکومت سے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری ،ترقی اور ججوں کو برطرف کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کے لئے آئین کے متعلقہ آرٹیکل 175اے اور آرٹیکل 209میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ،ااجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس میں وکلاء تنظیموں کے کم از کم دو نمائندے اور اپوزیشن جماعتوں کے بھی دو نمائندے شامل کئے جانے چاہیئں جبکہ کمیشن میں چیف جسٹس آف پاکستان، سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج، اٹارنی جنرل اور وفاقی وزیر قانون وانصاف ہی کی نمائندگی کافی ہے،اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ہائی کورٹ کے ججوں کو ترقی دینے کے لئے بھی یہی طریقہ بروئے کار لاتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ عدالت کے سینئر ترین جج ،صوبائی بار کونسل کا ایک نمائند ہ اور پاکستان بارکونسل کا ایک نمائندہ بھی ہونا چاہیئے ،اجلاس میں قراردیاگیا کہ وکلاء برادری کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی کے خلاف ہیں، تاہم ملک میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے عدلیہ میں سینیارٹی کے اصول کے تحت ہی تقرریاں کرنے کے حامی ہیں۔

تازہ ترین