ملتان،لاہور(اے پی پی،آن لائن )ملتان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی کے دوران ہلاک 8دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن تیز کردیاگیا ہے جبکہ صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر یہ آپریشن نہ ہوتا تو خدا نخواستہ باچا خان یونیورسٹی جیسا سانحہ ہو سکتا تھا۔سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب یونیورسٹی پرحملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی جس پرسی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ کے 8دہشتگردوں کو ہلاک کردیاجبکہ 7فرارہوگئے تھے۔ہلاک تمام دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ہلاک ہونیوالوں میں حافظ شہزاد اکرم،حافظ عثمان مقصود،زبیر محمد،محمد ایوب،ذیشان اختر،منیب رزاق،حافظ محمدطیب اور فرحان علی شامل ہیں۔ذیشان اختر اور منیب زراق کا تعلق تحصیل بھلوال ضلع سرگودھا سے ہے۔دوسری جانب ہلاک ہونیوالے 8دہشتگردوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ۔ اس کارروائی میں ہلاک دہشتگرد ذیشان اور منیب رزاق سرگودھا میں بریگیڈیئر پر حملے میں مطلوب جبکہ دہشت گرد عبدالمتین پاکستان القاعدہ کابانی اور راولپنڈی میں پریڈلائن میں حملے کاماسٹرمائنڈ تھا۔دہشت گرد ملتان میں یونیورسٹی کونشانہ بناناچاہتے تھے۔دریں اثناء صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ملتان میں دہشتگردوں کیخلاف کامیاب آپریشن قانون نافذ کرنیوالے عسکری و سول اداروں نے ملکر کیا جس میں القاعدہ و دیگر تنظیموںکے انتہائی اہم دہشتگرد ہلاک ہوئے ، اگر یہ آپریشن نہ ہوتا تو خدا نخواستہ باچا خان یونیورسٹی جیسا کوئی حادثہ ہو سکتا تھا۔وزیر قانون نے کہا کہ دہشتگردی کی بزدلانہ کارروائی پراداروں پر تنقید کرنیوالے میڈیا اور سول سوسائٹی کوکامیاب آپریشن پر اداروں کو سراہنا بھی چاہئے ، پنجاب میں عسکری و سول ادارے مشترکہ کارروائیاں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے پنجاب آج پہلے سے زیادہ محفوظ ہے ۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان کی کوئی بھی حکومت دہشتگردی کی حمایت نہیں کرتی رہی،یہ ضرور ہے کہ کشمیر میں جس طرح بھارت نے مظالم کئے اور نوجوان کشمیریوں سے قبرستان بھرے گئے توجذبات میں آ کر کچھ لوگ پاکستان سے کشمیری بھائیوں کی جدوجہد آزادی میں شامل ہوتے رہے جنہیں ہمیشہ غیر ریاستی عناصر کا نام دیا گیا ہے لیکن ضرب عضب کے بعد اس پالیسی میں مزید شفافیت آئی ہے اور غیر ریاستی عناصر کو بھی پاکستان کی سر زمین کو کسی ہمسایہ ملک کیخلاف دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہونے دیا جائے گا، دیگر ممالک کو بھی چاہئے کہ پاکستان کے معاملات میں خرابی نہ لائیں ۔انہوں نے کہا کہ جو راء کاایجنٹ پکڑا گیا اس سے پوری دنیا کے سامنے حقائق آ گئے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان 2018 کے الیکشن تک محاذ آرائی جاری رکھ کر فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں مگرلوگ انتشار اوردھرنے کی سیاست کو نا پسند کرتے ہیں ۔