• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی فلم انڈسٹری کو 1500 کروڑ سے زائد کے نقصان کا خدشہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال اور اومی کرون ویرینٹ کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر بھارتی فلم انڈسٹری کو 1500 کروڑ سے زائد کے نقصان کا خدشہ ہے۔ 

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ خدشہ ٹریڈ فلم ایکسپرٹ جوگیندر توتیجا کی جانب سے ظاہر کیا گیا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر سہ ماہی میں ایک ہزار کروڑ کا نقصان ہورہا ہے، جو ایک سال میں 4000 کروڑ بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ نقصان ایک ہزار کروڑ سے بڑھ کر 1500 کروڑ تک جانے کا امکان ہے۔ 

ٹریڈ ایکسپرٹ نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ رواں سال کے پہلے ہی مہینے میں کورونا بحران کی وجہ سے ویک اینڈز پر امید کے مطابق کاروبار نہیں ہوسکا۔ 

وضح رہے کہ جرسی، RRR، رادھے شام اور پرتھوی راج جیسی بڑی فلموں نے اپنی ریلیز ملتوی کردی جبکہ میری کرسمس، پٹھان، ٹائیگر 3، لگر اور راکی اور رانی کی پریم کہانی جیسی فلموں کی شوٹنگ بھی متاثر ہے۔ 

پروڈیوسر شیباسش سرکار نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پہلی سہ ماہی کا کاروبار تو ہاتھ سے نکل گیا۔

ایک اور پروڈیوسر امر بٹالا کا کہنا ہے کہ ممبئی اور ملک کے دیگر حصوں میں لگائی گئی پابندیوں نے فلم پروڈکشن کے ساتھ ساتھ اس کی ڈسٹریبیوشن کو بھی متاثر کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ جن فلموں کی اس وقت شوٹنگ جاری تھی انہیں روکنا پڑا جس کے باعث فلم کے تخمینے میں اضافہ ہوگیا۔ 

ڈائریکٹر انیس بزمی  نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت بڑے نقصانات دیکھ لیے ہیں اور اگر ایسے ہی چلتا رہا تو اور بھی نقصان ہوگا۔ 

انٹرٹینمنٹ سے مزید