• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر رومان رئیس نے پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل)  کے ساتویں ایڈیشن میں نئی ٹیم کے ساتھ نئے چیلنجز سے نمٹتے ہوئے اپنے بطور کرکٹر کیریئر کو ری اسٹارٹ کرنے پر نگاہیں جمالی ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو میں تیس سالہ فاسٹ بولر نے کہا کہ وہ شکر گزار ہیں کہ طویل عرصے بعد بطور کرکٹر وہ ٹاپ لیول کرکٹ میں واپس آرہے ہیں، کوشش کریں گے کہ کرکٹ سے دوری کے دوران اور حالیہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں ردھم کی بحالی کیلئے جو محنت کی ہے وہ رائیگاں نہ جائے اور اس کے نتائج فیلڈ میں نظر آئے۔

رومان رئیس نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دو سال کے دوران اپنی فٹنس پر بہت کام کیا ہے اور یہ پی ایس ایل ان کیلئے بہت اہم ہے۔

رومان رئیس گزشتہ پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائٹیڈ کے ڈگ آؤٹ میں بطور پلیئر کی بجائے بطور بولنگ کنسلٹنٹ موجود تھے، جس پر کئی کو یہ شبہ ہوا کہ کہیں رومان کا بطور کرکٹر کیریئر ختم تو نہیں ہوگیا، اس بار انہیں ملتان سلطانز نے بطور پلیئر اسکواڈ میں شامل کیا ہے اور رومان رئیس ملتان سلطانز کی جانب سے سو فیصد پرفارمنس دینے کیلئے پرعزم ہیں۔

پاکستان کی جانب سے 9 ایک روز اور 8 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے رومان رئیس نے کہا کہ فرنچائز بدل جانا پلیئر کے کیریئر کا حصہ ہے، چھ سال اسلام آباد کے ساتھ رہے تو یقینی بات ہے کہ وہاں کا ماحول مس کریں گے لیکن اب فوکس ملتان کی جانب سے سو فیصد دینے پر ہے۔

ایک سوال پر رومان رئیس نے کہا کہ اسلام آباد نے انہیں گزشتہ برس بولنگ کنسلٹنٹ بنا کر یہ موقع دیا تھا کہ وہ کرکٹ کے ماحول میں رہ کر اپنے ری ہیب پر کام کریں اور جو تجربہ ہے وہ نوجوانوں سے شیئر بھی کریں۔

رومان رئیس نے بتایا کہ اس دوران اسلام آباد یونائٹیڈ کے فزیو نے ان کی کمر کی انجری پر کام کیا جس سے انہیں بہت مدد ملی، ایک سال بطور بولنگ کنسلٹنٹ پی ایس ایل ڈگ آؤٹ میں رہنا ان کیلئے کافی مفید ثابت ہوا اور وہ ایک بار پھر بطور کرکٹر واپسی کیلئے تیار ہیں۔

رومان رئیس نے کہا کہ انہوں نے ذاتی اہداف کوئی بڑے نہیں رکھے، اور وہ اپنے ذہن کو ریلیکس رکھ کر میدان میں اتریں گے، ٹاپ کرنے کی خواہش تو ہر کسی کی ہوتی ہے مگر وہ اس خواہش کی تکمیل کا پریشر لینے کی بجائے اپنی کرکٹ کو انجوائے کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فینز نے پی ایس ایل کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے، اس بار بھی سپورٹ کی امید ہے، پچیس فیصد کراؤڈ کو اجازت ہے امید ہے جو بھی گراؤنڈ میں آئے گا وہ ضرور انجوائے کرے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کی تمام فرنچائز پاکستان کی ٹیمیں ہیں،فین جس بھی ٹیم کو سپورٹ کریں، سپورٹ پاکستان کرکٹ کی ہوتی ہے ،تو پی ایس ایل کو ضرور سپورٹ کریں۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید