• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا پر ایک مرتبہ پھر موت کے سائے منڈلانے لگے ہیں کہ کووڈ19کا نیا ویرینٹ اومیکرون تیزی سے دنیا کے کونے کونے تک پھیل چکا ہے۔ایسی صورت میں اِس ویرینٹ کا پاکستان پہنچنا بھی طے تھا لیکن گزرا کل ملکی تاریخ میں کورونا وائرس کی پانچویں لہر کا بدترین دِن ثابت ہوا۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مثبت کیسوں کی شرح کراچی میں48، اسلام آباد میں 19،راولپنڈی میں ساڑھے 15 ، حیدرآباد میں 17 اور لاہور میں 18فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ پورے ملک میں یہ شرح 13 فیصد رہی۔7678نئے کیسزسامنے آئے اور23 افراد اِس عالمی وبا کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔ زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسکول ایک ہفتے کیلئے بند کر دیے گئے ہیں۔اومیکرون کے کیسوں میں اضافے کی بنیادی وجہ عوام کا غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ہے۔ جیسے جیسے عوام وبا کیساتھ رہنا سیکھ رہے ہیں ویسے ویسے احتیاطی تدابیر کو پس پشت ڈال رہے ہیں، عوامی مقامات پر اب نہ ماسک کی پابندی نظر آتی ہے اور نہ ہی مناسب فاصلہ برقرار رکھا جاتا ہے۔ اب جبکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا ویکسی نیشن کے بوسٹر شاٹس لگائے جا رہے ہیں ، کہ یہ بوسٹر شاٹس اومیکرون کیخلاف قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں، ہمارے ملک میں تاحال ایسے افراد بھی موجود ہیں جنہوں نے کورونا ویکسی نیشن کی ایک ڈوز بھی نہیں لگوائی۔ ایسے افراد اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی جان کے دشمن بھی ہیں۔ اومیکرون کے بڑھتے کیسوں کے پیش نظر سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اِن ڈور ڈائننگ اور دیگر تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔حکومت اپنے تئیں اومیکرون پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، عوام کو بھی برضا و رغبت بوسٹر ڈوز لگوا کر اپنی حفاظت کی سعی کرنا ہو گی اورسب سے بڑھ کر یہ کہ احتیاط کو خود پر لازم کرنا ہو گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین