وزیر داخلہ شیخ رشید نے کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنوں کی ریلی پر سندھ پولیس کے لاٹھی چارج کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے چیف سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
واضح رہے کہ سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کے ساتھ احتجاج کیا گیا، پولیس نے ریڈ زون کی خلاف ورزی پر احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔
لاٹھی چارج کے نتیجے میں رکن سندھ اسمبلی سمیت کئی کارکنان زخمی اور گرفتار کر لئے گئے، وزیر اعلیٰ ہاؤس کے اطراف کا علاقہ میدان جنگ بنا رہا، آنسو گیس سے کئی مظاہرین کی حالت غیر ہو گئی۔
ایم کیو ایم کی ریلی کے دوران ڈنڈے،لاٹھیاں،شیلنگ کے ساتھ ساتھ جو ہاتھ لگا اس کی درگت بنادی گئی، نہ رکن اسمبلی کاخیال رکھا گیا،نا خواتین کا بس ریڈ زون کو خالی کروانے کے لئِے جو بن سکا پولیس نے کیا۔
میٹروپول سگنل پر پولیس نے ایم کیو ایم کارکنوں کو وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔
پولیس کی لاٹھی چارج سے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کا سر پھٹ گیا جبکہ پولیس کی شیلنگ سے ایم کیو ایم کی ایک خاتون کارکن بے ہوش ہوگئیں۔
ریلی کی قیادت وسیم اختر اور عامر خان کررہے تھے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے لئے یہ سب اچانک تھا۔ شہر کے ریڈ زون میں جہاں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے متصل ہوٹل میں پی ایس ایل کے غیر ملکی کھلاڑی موجود تھے تو دوسری جانب احتجاج کی وجہ سے شدید ٹریفک جام رہا۔