سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کے ساتھ احتجاج کیا گیا، پولیس نے ریڈ زون کی خلاف ورزی پر احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔
ایم کیو ایم نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا، کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم عمران خان سے فوری کراچی آنے کا مطالبہ کیا۔
کراچی پریس کلب پر ہنگامی پریس کانفرنس میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آصف زرداری اگر وزیراعلیٰ کوکنٹرول نہیں کرتے تو بلاول ہاؤس بھی کراچی میں ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج وزیراعلیٰ ہاؤس پر نہتے کارکنوں پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کرکے کراچی کے منہ پر کالک ملنے کی کوشش کی گئی ہے۔
مظاہرین پر لاٹھی چارج کے نتیجے میں رکن سندھ اسمبلی سمیت کئی کارکنان زخمی ہوگئے جبکہ متعدد کو گرفتار کر لیا گیا، وزیر اعلیٰ ہاؤس کے اطراف کا علاقہ میدان جنگ بنارہا، آنسو گیس سے کئی مظاہرین کی حالت غیر ہوگئی۔
ایم کیو ایم کی ریلی کے دوران ڈنڈے، لاٹھیاں، شیلنگ کے ساتھ ساتھ جو ہاتھ لگا اس کی درگت بنادی گئی، نہ رکن اسمبلی کاخیال رکھا گیا، نا خواتین کا، بس ریڈ زون کو خالی کروانے کے لئِے جو بن سکا پولیس نے کیا۔
میٹروپول سگنل پر پولیس نے ایم کیو ایم کارکنوں کو وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔
پولیس کی لاٹھی چارج سے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کا سر پھٹ گیا جبکہ پولیس کی شیلنگ سے ایم کیو ایم کی ایک خاتون کارکن بے ہوش ہوگئیں۔
ریلی کی قیادت وسیم اختر اور عامر خان کررہے تھے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے لئے یہ سب اچانک تھا۔ شہر کے ریڈ زون میں جہاں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے متصل ہوٹل میں پی ایس ایل کے غیر ملکی کھلاڑی موجود تھے تو دوسری جانب احتجاج کی وجہ سے شدید ٹریفک جام رہا۔
اس دوران علاقہ میدان جنگ بنا رہا۔جس کو جہاں جگہ ملی و ہ اس طرف بھاگا ،اس دوران کئی کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔ اور ٹریفک کی روانی بحال کی گئی۔
ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آبا پر ہنگامی اجلاس کے بعد پارٹی رہنما عامر خان اور امین الحق نے فاروق ستار کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا عمل جنرل ڈائر کے زمانے کے مظالم سے مماثلت رکھتا ہے، مہاجر ماؤں بہنوں اور بیٹیوں پر جو تشدد ہوا، ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے، یہ ظلم ناقابل فہم، ناقابل فراموش، ناقابل برداشت ہے۔
اس موقع پر عامر خان نے کہا کہ آج ظلم کی انتہا کردی گئی، پیپلز پارٹی کی تاریخ ایسے مظالم سے بھری پڑی ہے۔