• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کے دوران ادویات اور طبّی آلات والوں کی چاندی ہوگئی

کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں بیشتر کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے جبکہ ادویات اور طبی آلات بنانے والوں کی چاندی ہوگئی، ایک نجی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی فارماسیوٹکل کمپنیوں نے 2021 میں 521 ارب 25 کروڑ روپے کمائے۔

فارما کمپنیوں کی سروے کرنے والے نجی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں کورونا وبا کے دوران پاکستانی ادویات بنانے والی کمپنیوں نے دونوں ہاتھوں سے پیسے کمائے۔

سالانہ 20 ارب روپے کمانے والی 6 فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے کورونا کے علاج میں استعمال ہونے والے 35 فیصد طبی آلات اور ادویات مارکیٹ میں ڈال کر 13 فیصد ترقی پائی، ایک کمپنی نے وٹامنز اور کیلیشم والی گولیاں بناکر17 ارب روپے سے زائد کمائے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کا مریض 14 دن میں بہتر ہوجاتا ہے تاہم کورونا کے اثرات مریض کو بعد ازاں بھی متاثر کرسکتے ہیں۔

پھیپھڑوں کے  امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کے دوران قوت مدافعت بڑھانے والی طاقت کی ادویات اور وٹامنز کی گولیاں نایاب رہیں، مریض بھی قلت کا شکوہ کرتے رہے۔

کورونا وائرس کے مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ادویات کی قلت اور ان کی قیمتوں میں اضافہ معمول بن چکا ہے، حکومت اس معاملے کا سختی سے نوٹس لے۔

قومی خبریں سے مزید