• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمپنیاں اپنے ملازمین کی پیشہ ورانہ ترقی میں کیسے مدد کرسکتی ہیں؟

ایک اچھا ملازم روزانہ ذہنی طور پر تیار ہوکر آجر کے لیے اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق خدمات انجام دیتا ہے۔ تاہم، کمپنی کی ترقی کے لیے یہ آجر پر بھی لازم ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو نئے اُبھرنے والے رجحانات اور ہنروں سے روشناس کرانے کے لیے وقتاً فوقتاً انتظامات کرتا رہے، کیوں کہ نئے رجحانات اور ہنروں سے باخبر ملازمین ہی کمپنی کو ترقی کی نئی منزلوں پر لے جاسکتے ہیں۔ ملازمین کی پیشہ ورانہ ہنری ترقی کے لیے ادارے، کمپنیاں اور آجر کیا کرسکتے ہیں، اس سلسلے میں ’ینگ انٹرپرنیوئر کونسل‘ کے ماہرین نے اس سلسلے میں کچھ رہنما اصول جاری کیے ہیں۔

بونسز کی ادائیگی

جیک پرکنز ایک بین الاقوامی کنزیومر برانڈ کے چیف فائنانشل آفیسر ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم ایک پروفیشنل سروسز فرم ہیں، جو اپنے ادارے میں کام کرنے والے ’سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس‘ کی سند حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والے ملازمین کو بونس کے لیے ضروری مالی معاونت فراہم کرتی ہے تاکہ وہ یہ سند حاصل کرکے کمپنی کے لیے زیادہ بہتر طور پر خدمات انجام دے سکیں اور زیادہ مؤثر ثابت ہوسکیں۔ 

یہ سہولت حاصل کرنے کے لیے ملازمین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس امتحان کے تمام چاروں سیکشن پاس کریں۔ پیشہ ورانہ ترقی کی اس پیشکش کے بعد ادارے کے کئی ملازمین نے یہ سرٹیفکیشن حاصل کی ہے اور اس کے لیے جو کوئی ملازم بھی ادارے سے رابطہ کرتا ہے، ان کی ہر طرح سے معاونت کی جاتی ہے۔ اس کے بعد، جو کوئی ملازم بھی یہ امتحان پاس کرتا ہے، انھیں کمپنی اعلامیہ کے ذریعے مبارکباد دی جاتی ہے اور کمپنی کے اجلاسوں میں اس کا فخریہ اعلان کیا جاتا ہے۔ یہ ایک اہم اقدام ہے کیوں کہ اس سے ملازمین کو براہِ راست پیغام جاتا ہے کہ کمپنی ان کی قدر کرتی اور ان کی ترقی کی خواہاں ہے۔

تربیتی پروگرام کا بندوبست کریں 

اینڈریو رافائل، منی کریشرز پرسنل فائنانس میں ایک سینئر ایگزیکٹو ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہماری کمپنی کی پالیسی ہے کہ ہم اپنے ملازمین کی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے سال میں متعدد بار تربیتی پروگرام ترتیب دیتے ہیں جہاں انڈسٹری کے ماہر کوچز ہمارے ملازمین کو نئے ابھرنے والے رجحانات اور ہنروں کی تربیت دیتے ہیں۔

اگر آپ اپنی کمپنی کے سینئر ایگزیکٹو ہیں او ر پاور پوزیشن پر ہیں تو میں امید کرتا ہوں کہ آپ کی کمپنی میں پہلے سے ہی تربیتی پروگرامز ہوتے ہوں گے اور اگر ابھی تک نہیں ہوئے تو اب دیر مت کریں۔ پیشہ ورانہ طور پر زیادہ باخبر ملازمین ہی آپ کی کمپنی کو بلندیوں پر لے جاسکتے ہیں۔ ماہانہ اور سہ ماہی بنیادوں پر چند روزہ ورکشاپ، تربیتی سیشن یا سرٹیفکیشن پروگرامز کے نتائج انتہائی مؤثر رہتے ہیں۔

کیریئر گروتھ سیشن

ماریوپیشیو ایک ٹیکنالوجی کمپنی کے سربراہ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم اپنے ملازمین کے لیے کمپنی سطح پر طویل مدتی کیریئر پلان ترتیب دیتے ہیں۔ اس کے تحت ہم ان کے لیے کیریئر گروتھ سیشن اس طرح ترتیب دیتے ہیں، جس کے ذریعے وہ ناصرف کمپنی میں ترقی کے موجود مواقع کے لیے اہل ہوجاتے ہیں بلکہ اس میں ان ذاتی دلچسپی کے پہلوؤں کو بھی مدِنظر رکھا جاتا ہے۔ 

کسی بھی کمپنی کے لیے اچھی افرادی صلاحیتوں کو خود سے جوڑے رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، ورنہ مایوس ہوکر اچھے، باصلاحیت افراد ایک ایک کرکے آپ کی کمپنی چھوڑ کرچلے جاتے ہیں، جس کا طویل مدت میں کمپنی کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوتا ہے۔

تعلیمی مواد تک رسائی

کرس کرسٹوف، مونسٹر اِنسائٹس نامی ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہماری ٹیم کے ہر فرد کو پریمیم آن لائن کورسز اور سماعتی کتب لائبریری تک رسائی حاصل ہے۔ میرا یہ ماننا ہے کہ بطور کمپنی سربراہ آپ پر یہ لازم ہے کہ آپ ملازمین کو اپنے عملی اقدامات سے بتائیں کہ آپ ان کی ترقی کے خواہاں ہیں۔ 

اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو بہت جلد کوئی اور کمپنی ایسا کرے گی اور آپ دیکھیں گے کہ آپ کی کمپنی کو لوگ چھوڑ کر جانے لگ جائیں گے۔ اگر آپ کتابوں میں سرمایہ کاری نہیں کرسکتے تو غالباً آپ ماہانہ بنیادوں پر ان کے لیے مفید آن لائن سیشنز کا انعقاد کرسکتے ہیں۔ ان سیشنز کو آپ ان کی پرسنل اور پروفیشنل ترقی کے لیے استعمال کریں۔

ملازمین کو ذاتی طور پر تربیت دینا

ریوبین یوناٹن ایک بین الاقوامی انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کے چیف فائنانشل آفیسر ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ، آپ کی کمپنی کے وہ ملازمین جو پیشہ ورانہ ترقی کے خواہاں ہیں اور کچھ نیا سیکھنا چاہتے ہیں، اس کے لیے آپ سب سے بہترین کام یہ کرسکتے ہیں کہ آپ ذاتی طور پر خود انھیں مینٹور کریں اور ان کی مدد کریں۔

بلاشبہ، یہ کام آپ کا ناصرف وقت لے گا بلکہ کسی سرٹیفکیشن یا پروفیشنل ڈگری کے لیے مالی وسائل بھی خرچ ہوں گے لیکن آپ کی محنت اور سرمایہ کاری ضائع نہیں ہوگی کیوں کہ آپ نے ٹیم کا ایک ایسا رکن تیار کیا ہے جو ناصرف مکمل طور پر تربیت یافتہ ہوگا بلکہ اس کی وفاداریاں بھی آپ کے ساتھ رہیں گی۔ میں نے اپنی کمپنی کے چند برسوں میں ایسے کئی ملازمین کی مدد کی ہے، جن کی خدمات پہلے پہل کسی درمیانہ درجہ کے کام کے لیے حاصل کی گئی تھیں لیکن پروفیشنل گروتھ کے ذریعے کچھ ہی عرصہ میں وہ کمپنی میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ مثال کے طور پر، میں نے ایک گرافکس ڈیزائنر رکھا جو بعد میں ہماری کمپنی کا بہترین ڈیویلپر بن کر اُبھرا۔ جب کمپنی میں ایک شخص اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ترقی پاتا ہے تو وہ سب کے لیے ایک حوصلہ افزا رول ماڈل بن جاتا ہے۔

وَن-آن-وَن میٹنگ

جیویل لامانو، قانونی خدمات فراہم کرنے والے ایک ادارے کے سربراہ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ، وَن آن وَن میٹنگ ، بطور کمپنی سربراہ آپ کو یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ آپ اپنی ٹیم کے ہر رکن کے ذاتی اور پیشہ ورانہ اہداف کے بارے میں براہِ راست جان سکیں۔ ہم اس سلسلے میں SMART (اسپیسیفک، میئرایبل، اچیوایبل، رزلٹ-بیسڈ، ٹائملی) میٹرکس کے ذریعے اپنے ملازمین کے اہداف کے حصول میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ 

ایک بار ہماری کمپنی میں بطور ریسپشنسٹ مقرر ہونے والے شخص نے پیرالیگل بننے کی خواہش کا اظہار کیا اور وہ اپنی کار بھی خریدنا چاہتے تھے۔ ہم نے ان کی مدد کی کہ وہ کس طرح کمپنی میں رہتے ہوئے اپنی آمدنی بڑھا سکتا ہے اور ساتھ ہی ہم نے پیرالیگل بننے میں بھی ان کی مدد کی۔ ایک محفوظ ماحول میں اپنی ٹیم کے ہر رکن کو سُننا ایک ایسا کام ہے، جو آپ کو دیگر سے مختلف بناتا ہے۔

پروجیکٹس کی ذمہ داری دینا

مائیکل وان ایک مارکیٹنگ کمپنی کے شریک بانی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ، ہماری کمپنی میں ایک شخص اگر کوئی اپنی ذمہ داری سے ہٹ کو کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو ہم اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے شروع میں اسے چھوٹے چھوٹے پروجیکٹس کی ذمہ داری سونپتے ہیں۔ مثال کے طور پر، مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کا ایک رکن اگر کوڈنگ سیکھنا چاہتا ہے تو ضروری تربیت دلوانے کے بعد ہم اسے سپورٹ ٹکٹ جیسے آسان پروجیکٹ دیتے ہیں۔ 

ہم ایسے ٹیم ممبرز کو دوسرے ڈپارٹمنٹ کے کسی ایگزیکٹو کے ساتھ بھی اسائن کرتے ہیں، جو انھیں روزمرہ کی ذمہ داریوں سے ناصرف آگاہ کرتا ہے بلکہ ان کی ادائیگی کے بارے میں بھی تربیت فراہم کرتا ہے۔ اس طرح، آپ کا ملازم ناصرف نئے کام کے بارے میں معلومات حاصل کرتا ہے بلکہ اسے ریئل لائف عملی تجربہ بھی حاصل ہوتا ہے، اس طرح وہ نئے کام میں زیادہ تیزی سے ماہر بن جاتا ہے۔

کہتے ہیں کہ، ’ناکامی درحقیقت کامیابی کی طرف پہلا قدم ہوتی ہے‘۔ اس مقولہ کو اس کی اصل روح کے ساتھ سمجھنے کی کوشش کرنا چاہیے۔ جو لوگ کامیابی کی اس سیڑھی (ناکامی) کی اہمیت کو سمجھ لیتے ہیں، کامیابی انہی کا مقدر بنتی ہے۔ جو لوگ اس راز کو نہیں جان پاتے، کامیابی ان کے لیے کبھی نہ حاصل ہونے والی منزل بن کر رہ جاتی ہے۔ کمپنیوں کا چاہیے کہ اپنے ملازمین کی پیشہ ورانہ ترقی میں ان کی مدد اور رہنمائی کریں، درحقیقت اس کا فائدہ خود کمپنی کو بھی ہوگا۔