• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر انتقال کر گئیں


فنِ گلوکاری کے ذریعے بھارتی فلم نگری پر طویل عرصے راج کرنے والی بھارتی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر انتقال کر گئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لتا منگیشکر آج بھارتی وقت کے مطابق صبح سوا 8 بجے کے قریب چل بسیں۔

لتا کا جسدِ خاکی رہائش گاہ منتقل

لتا منگیشکر کا جسدِ خاکی ممبئی میں ان کی رہائش گاہ پہنچا دیا گیا۔

لتا منگیشکر کی رہائش گاہ پر بالی ووڈ کی شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، جاوید اختر اور انوپم کھیر ان کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے۔

لتا منگیشکر کی آخری رسومات آج شام ادا ہوں گی

بھارتی میڈیا کے مطابق لتا منگیشکر کی آخری رسومات پاکستانی وقت کے مطابق آج شام 6 بجے ممبئی کے شیواجی پارک میں ادا کی جائیں گی۔

بھارتی میڈیا نے بتایا ہے کہ آج شام عوام ممبئی کے شیواجی پارک میں لیجنڈری گلوکارہ کی میت کا دیدار کریں گے، انہیں خراجِ عقیدت پیش کریں گے اور ان کی آخری رسومات میں شریک ہوں گے۔

بھارت میں 2 روزہ قومی سوگ کا اعلان

بھارتی میڈیا کے مطابق لتا منگیشکر کے انتقال پر بھارت میں 2 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ لتا منگیشکر کی یاد میں بھارتی پرچم بھی 2 دن تک سرنگوں رہے گا۔

کورونا کا شکار لتا کے متعدد اعضاء نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا

92 سالہ لتا منگیشکر گزشتہ ماہ کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد سے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں زیرِ علاج تھیں۔

لتا منگیشکر کو 8 جنوری کو کورونا وائرس اور نمونیا کی تشخیص پر اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں حالت بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

26 جنوری کو ان کی حالت میں بہتری پر وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا تھا، جس کے بعد سے وہ آئی سی یو میں تھیں، کل حالت دوبارہ بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر پھر منتقل کر دیا گیا تھا۔

بریچ کینڈی اسپتال سے تعلق رکھنے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پریت صمدانی پچھلے کئی برس سے لتا منگیشکر کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لتا منگیشکر کے متعدد اعضاء نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

گزشتہ روز لتا سے آشا بھوسلے نے ملاقات کی

گلوکارہ آشا بھوسلے نے گزشتہ روز (ہفتے کی شام) اپنی بڑی بہن لتا منگیشکر سے اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں ملاقات کی تھی۔

انہوں نے اسپتال سے کار میں نکلتے وقت میڈیا سے بات چیت کی تھی اور کہا تھا کہ ڈاکٹروں کے مطابق میری بہن کی حالت اب بہتر ہے۔

لتا نے کب گانا شروع کیا؟

گلوکارہ لتا منگیشکر 1929ء میں پیدا ہوئی تھیں، انہوں نے 13 برس کی عمر میں گانا شروع کیا تھا، لیجنڈری گلوکارہ نے اپنا پہلا گانا 1942ء میں ریکارڈ کرایا تھا۔

لتا منگیشکر نے کئی دہائیوں تک آواز کا جادو جگایا، انہوں نے اپنے گلوکاری کے کیریئر میں 36 سے زائد زبانوں میں 30 ہزار سے زائد گیت گائے۔

گائیکی کی وجہ سے لتا منگیشکر کو بھارت کی بلبل کا خطاب دیا گیا تھا۔

لتا منگیشکر نے کئی یادگار پرفارمنس دیں، کئی ایوارڈ سے انہیں نوازا گیا، محمد رفیع اور کشور کمار کے ساتھ ان کے گانے سپرہٹ ثابت ہوئے۔

فواد چوہدری نے لتا کے انتقال پر کیا کہا؟

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بھارتی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر کو خوب صورت الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ لتا منگیشکر کا انتقال موسیقی کے ایک عہد کا خاتمہ ہے۔

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ لتا جی نے عشروں تک سُروں کی دنیا پر حکومت کی، ان کی آواز کا جادو رہتی دنیا تک برقرار رہے گا۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے وہاں وہاں لتا منگیشکر کو الوداع کہنے والوں کا ہجوم ہے۔

بلاول بھٹو کا اظہارِ افسوس

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلوکارہ لتا منگیشکر کی وفات پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ نصف صدی سے زائد عرصہ اپنی آواز کا جادو جگا کر لتا منگیشکر نے کروڑوں انسانوں کو اپنے سنگیت کا گرویدہ بنایا۔

ان کا کہنا ہے کہ آنجہانی لتا منگیشکر برصغیر میں موسیقی کی ایک پہچان تھیں، فلمی صنعت کے لیے ان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ لتا منگیشکر کے گیت، ان کے نغمے اور سُر کبھی فراموش نہیں کیے جا سکیں گے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ لتا منگیشکر کی وفات دنیا بھر میں ان کے پرستاروں کے لے ایک گہرا صدمہ ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید