• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سر میں کیل ٹھوکنے سے متاثرہ خاتون کا ملک سے باہر بھجوانے کا مطالبہ


سر میں کیل ٹھوکنے سے متاثرہ خاتون باز گلہ نے حکومت سے ملک سے باہر بھجوانے کا مطالبہ کر دیا
سر میں کیل ٹھوکنے سے متاثرہ خاتون باز گلہ نے حکومت سے ملک سے باہر بھجوانے کا مطالبہ کر دیا

سر میں کیل ٹھوکنے سے متاثرہ خاتون باز گلہ نے حکومت سے ملک سے باہر بھجوانے کا مطالبہ کر دیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاتون باز گلہ نے کہا کہ میرے پہلے ہی 2 بیٹے ہیں، اولادِ نرینہ کی خواہش پر کیل ٹھونکنے کا معاملہ جھوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی عامل سے کیل ٹھکوانے کے معاملے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

متاثرہ خاتون باز گلہ نے مطالبہ کیا کہ ویڈیو سے بدنامی ہوئی ہے، اس لیے ہمیں ملک سے باہر بھجوانے میں حکومت مدد کرے۔

دوسری جانب پشاور میں پولیس نے کیل ٹھوکنے سے متاثر ہونے والی خاتون کا ماہرِ نفسیات سے طبی معائنہ کروایا ہے، جس کے نتیجے میں خاتون ڈپریشن کا شکار ذہنی مریضہ نکلی۔

ماہرِ نفسیات نے متاثرہ خاتون کو ادویات تجویز کرتے ہوئے اسے آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ میڈیکل چیک اپ کے مطابق خاتون ڈپریشن کا شکار ہے، حال ہی میں اس کے والد بھی فوت ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خاتون کو ڈاکٹر نے 2 ہفتے بعد دوبارہ چیک اپ کرانے کا مشورہ دیا ہے، متاثرہ خاتون کا 2017ء سے علاج ہو رہا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کے نتیجے میں یا جعلی عامل کے کہنے پر متاثرہ خاتون کے سر میں کیل ٹھونکنے کا یہ واقعہ رونما نہیں ہوا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون اور اس کے خاوند کا کھوج لگا کر معاملے کی مکمل انکوائری کی گئی، جس کے مطابق متاثرہ خاتون 2 بیٹوں سمیت 3 بچوں کی ماں ہے جبکہ اس کا شوہر واقعے کے وقت گھر میں موجود نہیں تھا۔

خاتون اور اس کے شوہر کا تعلق افعانستان سے ہے، پولیس نے خاتون کو عدالت میں بھی پیش کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ سر میں کیل ٹھونکے جانے سے زخمی ہونے والی مذکورہ خاتون بازگلہ کو لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا تھا جہاں اس کے سر سے سرجری کے ذریعے کیل نکالی گئی تھی۔

اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ متاثرہ خاتون کی 3 بیٹیاں ہیں اور نرینہ اولاد نہیں ہے، خاتون کے شوہر کو بیٹیاں پسند نہیں تھیں، بیٹے کی پیدائش کی خواہش پر جعلی عامل کے کہنے پر خاتون کے سر میں کیل ٹھونکی گئی تھی تاہم خاتون کے بیٹے سامنے آنے پر یہ بات غلط ثابت ہو گئی۔

اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر حیدر نے بتایا تھا کہ خاتون حاملہ تھی اور اس کے سر پر گہری چوٹ آئی تھی، کیل کو سرجری کے ذریعے نکال کر خاتون کو ڈسچارج کر کے گھر روانہ کر دیا گیا تھا۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مریضہ کو اسپتال لانے والوں میں 2 مرد اور 2 خواتین شامل تھیں۔

متاثرہ خاتون کے شوہر احمد صابر کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اس کی بیوی کے سر میں جنات نے کیل ٹھونکی ہے۔

قومی خبریں سے مزید