پشاور میں خاتون کے سر میں کیل ٹھوکنے کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا ہے، پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق متاثرہ خاتون کی صرف لڑکیاں نہیں، اس کے 3 بچوں میں سے 2 بیٹے اور 1 بیٹی ہے۔
پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں گھریلو تشدد خارج از امکان نہیں ہے۔
ادھر لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ اس معاملے میں اصل حقائق بتانے سے گریزاں ہے۔
پولیس نے خاتون کے خاوند کا سراغ لگا لیا ہے، متاثرہ خاتون کے شوہر کو آج تھانے طلب کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ متاثرہ خاتون کی 3 بیٹیاں ہیں اور نرینہ اولاد نہیں ہے، خاتون کے شوہر کو بیٹیاں پسند نہیں تھیں، بیٹے کی پیدائش کی خواہش پر جعلی عامل کے کہنے پر خاتون کے سر میں کیل ٹھونکی گئی تھی۔
اب خاتون کے 2 بیٹے بھی ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور پولیس خاتون کے سر میں کیل ٹھونکے جانے کی ٹھوس وجہ کی تلاش میں سرگرداں ہے۔
ایک روز قبل متاثرہ خاتون کو علاج کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا تھا، اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر حیدر نے بتایا تھا کہ خاتون حاملہ تھی اور اس کے سر پر گہری چوٹ آئی تھی، کیل کو سرجری کے ذریعے نکال کر خاتون کو ڈسچارج کر کے گھر روانہ کر دیا گیا تھا۔
ڈاکٹروں نے پولیس کو اطلاع دیے بغیر سرجری کر کے خاتون کے سر سے کیل نکالی تھی، جبکہ اسپتال ریکارڈ میں میاں بیوی کا شناختی کارڈ نمبر تک نہیں رکھا گیا تھا۔
پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کے دوران خاتون اور اس کے شوہر کا نام پتہ چل گیا تھا۔
پشاور پولیس کے مطابق سر پر کیل ٹھوکنے سے زخمی خاتون کا نام بازگلہ ہے، جبکہ خاتون کے خاوند کا نام اسپتال ریکارڈ میں حضرت لکھا گیا تھا۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مریضہ کو اسپتال لانے والوں میں 2 مرد اور 2 خواتین شامل تھیں۔