• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم اور صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت ملتوی

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کی رہنما، سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت 21 مارچ تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔

اپیل کنندگان مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے علاوہ ان کے وکیل عرفان قادر جبکہ نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ کل نوٹیفکیشن جاری ہوا اور مجھے اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا گیا ہے، تمام متعلقہ ریکارڈ دیکھنے کے لیے مجھے مہلت درکار ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت درکار ہے؟

محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے جواب دیا کہ مجھے 4 ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت کے سامنے کچھ گزارشات کی تھیں جس پر عدالت نے نیب سے ایک سوال کیا تھا، اس سوال کا جواب آ جائے تو اس کیس میں کارروائی زیادہ دیر نہیں چلے گی، میں چاہوں گا کہ ان کو پورا موقع دیا جائے، ہماری ہمیشہ یہ کوشش تھی کہ معاملے کو جلد نمٹایا جائے، آج امجد پرویز صاحب بھی آ گئے ہیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ صرف 2 دستاویز کا معاملہ ہے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ نیب نے اس سے پہلے خود روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر کے 30 روز میں فیصلہ کرنے کی استدعا کی تھی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ ایسا کر لیں کہ یہ تیاری کر کے آ جائیں تو اس کے بعد ہم وکلاء کی مرضی سے روزانہ کی بنیاد پر کیس چلا لیں گے۔

عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا بہت بڑا ریکارڈ ہے لیکن سارا غیر متعلقہ ہے۔

نیب پراسیکیوٹر اظہر صدیق نے کہا کہ یہ تو عدالت نے دیکھنا ہے کہ ریکارڈ غیر متعلقہ ہے یا نہیں، میری ٹیم نے بتایا ہے کہ تیاری کے لیے 8 ہفتے لگیں گے، میں کوشش کروں گا کہ 4 ہفتوں میں کیس کی تیاری مکمل کر لوں۔

عدالت نے نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی کیس کی تیاری کے لیے 4 ہفتوں کی استدعا منظور کر لی اور کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید