کچھ عرصہ قبل تک روایتی طور پر چھتیں ریتی بجری، ڈامر ، سلیٹ یا کنکریٹ سے بنتی تھیں لیکن وقت گزرنے کےسا تھ ساتھ ان کی تیار ی میں جدت آتی گئی اور آج چھت سازی کے کئی آپشنز موجود ہیں۔ چھتیں تعمیر کرنے کی بھی ایک صنعت ہے، جس میں حالیہ برسوں کے دوران ٹیکنالوجی کی مدد سے کئی جہتیں متعارف کرائی گئی ہیں۔ چھت بنانے میں نئی ٹیکنالوجی کے استعمال نے اس عمل کو نہ صرف سہل بلکہ پائیدار بھی بنادیا ہے۔
نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے گھر کی چھتوں کو نمی اور موسم کی سختی سے زیادہ بہتر طور پر محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ دور جدید میں چھت سازی کے مٹیریل اور اقسام کے حوالے سے آپ کو سوچ سمجھ کر کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے کیونکہ ایسا تو ہوتا نہیں کہ چند دن بعد پھر چھت تبدیل کروالیں۔ اگر دانشمندی سے فیصلہ کیا جائے تو چھت برسہا برس آپ کے سرپر سایہ کیے رہتی ہے۔ اگر آپ گھر تعمیر کرنے جارہے ہیں تو چھتوں کی اقسام اور مٹیریل کے حوالے سے آپ کیلئے کچھ مشورے ہیں۔
مٹی اور کنکریٹ کی ٹائلز والی چھت
یہ چھت زلزلوں سے ہونے والے نقصانات اور طوفان یا تیز ہواؤں سے 125میل فی گھنٹہ تک کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ جنوبی کیلیفورنیا کی یونیورسٹی میں کنکریٹ اور مٹی کی ٹائلز والی چھتوں کی زلزلہ میں کارکردگی پر تجرباتی مطالعات کیے گئے، ان کے خلاصے کے مطابق یہ والی چھتیں گرم اور خشک موسم میں بہترین ہوتی ہیں۔
سلیٹ کی چھت
سلیٹ کی چھت 100سے زیادہ سال تک قائم رہتی ہے۔ واٹر پروف ہونے کی وجہ سے اس میں آگ لگنے ، گلنے سڑنے اور فنگس لگنے کے خدشات نہیں ہوتے۔ سلیٹ کی چھت نمی والی آب و ہوا میں مؤثر رہتی ہے مگر یہ مہنگی اوربھاری ہوتی ہے جبکہ بہت زیادہ بوجھ پڑنے سے ٹوٹ بھی سکتی ہے۔ اگر آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں اولے پڑتے ہیں تو اس چھت کو سوچ سمجھ کر تعمیر کروائیں۔
اسٹون کوٹڈ اسٹیل
جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے کہ اس چھت میں اسٹیل کے اوپر پتھر لگا دیے جاتے ہیں۔ اس کامٹیریل سلیٹ ، مٹی یا بجری جیسا ہی نظر آتاہے ،لیکن یہ120میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں ، بگولوں اور شدید سردی سے ہونے والے نقصان کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔ اسی وجہ سے یہ نمی اور ہوا دار علاقوں کے لئے کفایتی اور مؤثر انتخاب ہے۔ پتھروں سے جڑی ہوئی اسٹیل کی چھت زندگی بھر آپ کا ساتھ نبھاتی ہے۔
ڈامر کی چھت
ہمارے ہاں ڈامر یا تارکول کی چھت تعمیر کرنا عام ہے کیونکہ یہ ہر قسم کے حالات میں مؤثر ہوتی ہے۔ اس کا معیار وسیع پیمانے پر مختلف ہوتا ہے ، لہٰذا آپ اپنی استطاعت کے مطابق اسے بنواسکتے ہیں۔ یہ چھت کم سے کم 20سال تک آپ کے سر پر سایہ فگن رہ سکتی ہے۔
دھاتی چھت
دھات سے بنی چھتیں پہلے سے موجود سیمنٹ بجری والی چھت پر نصب کی جاسکتی ہیں، بشرطیکہ بلڈنگ کوڈ اس کی اجازت دے۔ اگرچہ چھتوں کے بلاکس کو ہٹانا ایک ترجیحی راستہ ہے لیکن اکھاڑ پچھاڑ سے دھول مٹی اور لاگت میں اضافہ ہوسکتاہے۔ اس قسم کی تنصیب میں ایک ممکنہ مسئلہ پانی کے بخارات کا بھی ہوسکتاہے۔
اگر دھات کی چھت اور پرانی چھت کے درمیان پانی رہ گیا تو نمی کی وجہ سے چھت کو زنگ لگنے اور گلنے کا خدشہ ہو سکتاہے۔ تاہم چھت اگر روشن دانوں (Vented)والی ہو تو یہ امکانی پریشانی بھی ختم ہوجاتی ہے۔ بصورت دیگر دھات کی تہوں میں ہوا کے گزرکیلئے پاکٹ لگا دیے جائیں تو بھی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔ یہ چھت تقریباً60 سال تک قائم رہتی ہے۔
سولر ٹائلز کی چھت
اعلیٰ درجے کی شمسی توانائی پیدا کرنے والے ٹائلز بغیر کسی رکاوٹ کے پہلے سے بنی چھت میں فکس ہوجاتے ہیں، جس سے فی 100مربع فٹ ایک کلو واٹ تک بجلی پیدا ہوسکتی ہے۔ سولر ٹائلز کی چھت خاص طور پر وہ مالکان بنواسکتے ہیں ، جن کی کمیونٹی کی ایسوسی ایشن سولر پینلز لگانے سے منع کرتی ہے۔ اگرچہ یہ شمسی توانائی سے بجلی کے اخراجات پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے، تاہم دیگرآپشنز کے مقابلے میں سولر پینلز سے چھت کی تعمیر میں زیادہ لاگت آتی ہے۔
ربر کی سلیٹ
ربر کی سلیٹ دیکھنے میں قدرتی نظر آتی ہے ، جسے چھری سے کاٹا جاسکتا ہے تاکہ یہ وکٹورین گھروں پر پائی جانے والی پیچیدہ چھتوں پر فٹ ہوجائے۔ ربرکی سلیٹ کی چھتیں 100سال تک چل سکتی ہیں لیکن سیٹیلائٹ ڈشوں اوران پر زیادہ چلنے پھرنے سے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ربر سلیٹ کی چھت سازی کے لیے پیشہ ور افراد کی تلاش تھوڑی مشکل ہوتی ہے۔
بِٹومین ایسفالٹ
بِٹومین ایسفالٹ ایک جدید تعمیراتی مٹیریل ہے۔ یہ پاکستان میں عموماً سڑکوں اور موٹر ویز کی تعمیر میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ آگ لگنے کی صورت میں بھی یہ تعمیراتی ڈھانچے کو نقصان نہیں پہنچنے دیتا۔ آجکل دنیا بھر میں گھروں کی چھتوں کی تعمیر میں بھی یہ مٹیریل استعمال ہورہا ہے، جو آگ لگنے کی صورت میں چھتوں کو محفوظ رکھتا ہے۔
ٹائل روفنگ مٹیریل
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے گھر کی چھت آئندہ سو سال تک صحیح حالت میں رہے تو پھر آپ کو ٹائل روفنگ مٹیریل کے استعمال پر غور کرنا چاہیے۔ یہ آپشن خصوصاً اس وقت زیادہ اہمیت کا حامل بن جاتا ہے، جب آپ کسی گرم خطے میں رہائش پذیر ہوں۔
ٹائل روفنگ مٹیریل کو اس کی بناوٹ اور دوبارہ استعمال کرنے کی خصوصیت کے باعث گرین کہا جاتا ہے۔اس کے ٹائلز کئی رنگوں میں دستیاب ہیں اور ان کی بناوٹ کافی بھاری ہوتی ہے، اس کا مطلب ہوا کہ یہ باہر کے گرم موسم کو باہر ہی رکھتے ہیں، جس سے اندر کا ماحول ٹھنڈا رہتا ہے۔
روف پیورز
پیونگ ٹائلز کو خصوصی طور پر چھتوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ عمومی طور پر دو انچ گہرے ہوتے ہیں اور 78فیصد الٹرا وائلٹ (UV)لائٹ کو منعکس کرکے واپس بھیج دیتے ہیں۔ پیونگ ٹائلز اچھے خاصے بھاری ہوتے ہیں اور اس سے تعمیرشدہ چھت ایسے معلوم ہوتی ہے جیسے پتھر سے تیار کی گئی ہو۔
اس کا وزن 23پاؤنڈ فی مربع فٹ تک ہوسکتا ہے۔ اس کا دوسرا مطلب یہ بھی ہوا کہ ایسی چھتیں بہترین انسولیشن فراہم کرتی ہیں۔ اگر آپ کا گھر اتنی بھاری چھت کو برداشت نہیں کرسکتا تو پھر چھت کے مخصوص حصوں میں یہ مٹیریل استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ہائبرڈ روفنگ سسٹمز
ضروری نہیں ہے کہ آپ اپنے گھر کی چھت کے لیے ایک ہی مٹیریل کا انتخاب کریں۔ آجکل، چھتوں کی تعمیر میں ہائبرڈ روفنگ سسٹم کو بھی اپنایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے عام ’ہائبرڈ ایسفالٹک سسٹم‘ ہے۔ اس میں بٹومین شیٹ اور دھات سے بنی BURپلائی شیٹ استعمال کی جاتی ہے۔
سبز چھتیں
گرین روف یا سبز چھتیں جزوی یا مکمل طور پرپھول پودوں سے ڈھکی ہوتی ہیں۔ پودوں کو عام طور پر واٹر پروف مواد میں لگایا جاتا ہے۔پودوں کو برتنوں یا کنٹینرز میں اُگایا جاتا اور پھر انہیں چھتوں پر رکھا جاتاہے، اسے گرین روف نہیں سمجھا جاتا۔ چھت کے اوپرموجود پودوں کو استعمال شدہ یا گدلا پانی (Grey Water)دیا جاتاہے ۔ یہ کپڑے، برتن دھونے یا بارش کا پانی(سوائے بیت الخلاء کے ) ہو تاہے جو عموماً ضائع ہوجاتا ہے، تاہم اسے دوسرے مقاصد خصوصاً آبپاشی کے لئے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
سبز چھتوں کو روف گارڈن یا ایکو روف بھی کہا جاتا ہے۔ ان چھتوں کی عمر کا تخمینہ 40سال ہے۔ سر سبز چھت کے لیے آپ کو باقاعدہ طور پر حکمت عملی بنانی پڑتی ہے جس کے لیے کسی معما ر یا آرکیٹیکٹ کی مدد حاصل کرلی جائے تو بہت اچھا ہے۔ پیشہ ور ماہرین آپ کو مشورہ دیتے ہیں کہ آیا آپ کے گھر کا بنیادی ڈھانچہ سر سبز چھت کے لیے موزوں ہے یا نہیں ؟ دوسری جانب ان پودوں کے صحت مند رہنے کے لیے آپ کی بھرپور توجہ اور دیکھ بھال کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔