کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے گرفتار کیے گئے وائٹ کرولا گینگ کے سرغنہ عمران عرف کرکرے سے پولیس کی تفتیش جاری ہے، پولیس کے مطابق ملزم نے 200 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کر لیا ہے۔
ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اور اس کے ساتھی گھروں میں ڈکیتیوں کے لیے سفید کرولا کار استعمال کرتے تھے، ڈکیتی کے دوران 4 سے 5 ساتھی ساتھ ہوتے تھے۔
ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس کا گینگ زیادہ وارداتیں کراچی کے پوش علاقوں کے گھروں میں کرتا تھا، گھروں کی ریکی کر کے یہ لوگ واردات کرتے تھے۔
ملزم عمران کرکرے نے اعتراف کیا ہے کہ گاڑی کی جعلی نمبر پلیٹیں لگا کر ڈکیتیاں کرتے تھے، ایک ڈکیتی کے ذریعے ایک گینگ ممبر کو 5 سے 7 لاکھ روپے مل جاتے تھے۔
ملزم نے پولیس کو بتایا ہے کہ مختلف ڈکیتیوں کے بعد ساتھیوں سمیت افغانستان فرار ہو جاتے تھے۔
ملزم کے قبضے سے پاکستان اور افغانستان کی شہریت کے کارڈز برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم سے برآمد ہونے والے شناختی کارڈز پر مختلف نام درج ہیں، ملزم کے خلاف کراچی کے مختلف تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ماضی میں گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا ہو چکا ہے، ملزم کے قبضے سے گاڑی، جعلی نمبر پلیٹیں اور اہم دستاویزات بھی برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق کراچی میں درجنوں گھروں میں وارداتیں کرنے والے ڈاکوؤں کے افغان وائٹ کرولا گینگ کے سرغنہ ’عمران کرکرے‘ کو چند روز قبل سہراب گوٹھ میں پولیس مقابلے کے بعد زخمی حالت میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ کراچی میں واردات کے لیے آیا تھا۔