پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین تاریخی ٹیسٹ سیریز کا آغاز کل سے راولپنڈی میں ہورہا ہے، جس کے لیے دونوں ملکوں کے کرکٹ شائقین پُرجوش ہیں۔
اس تاریخی سیریز کے لیے گزشتہ روز ٹرافی متعارف کروائی گئی جسے’بینو-قادر ٹرافی‘ کا نام دیا گیا۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس ٹرافی کا نام ’بینو-قادر ٹرافی‘ کیوں رکھا گیا ہے؟
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) اور کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے متعارف کرائی گئی ٹرافی کو دونوں ملکوں کے لیجنڈ لیگ اسپنرز عبدالقادر اور رچی بینو سے منسوب کیا گیا ہے۔
اس ٹرافی کو دونوں لیجنڈز کے نام سے منسوب کرنے کا مقصد آسٹریلیا کے 24 سال بعد تاریخی دورۂ پاکستان کا جشن منانا ہے۔
رچی بینو کی قیادت میں آسٹریلیا نے1959 میں پاکستان کا پہلا مکمل دورہ کیا تھا، مہمان ٹیم نے یہ سیریز 0-2سے جیتی تھی۔
دوسری جانب پاکستان کے مشہور لیگ اسپنرعبدالقادر نے آسٹریلیا کے خلاف 11 ٹیسٹ میچز میں 45 وکٹیں حاصل کیں۔
اس دوران انہوں نے 1982 اور 1988 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 33 وکٹیں حاصل کی تھیں۔