آکسفورڈ یونیورسٹی پریس (OUP) نے ’ریج بیٹ‘ Rage Bait کو ورڈ آف دی ایئر قرار دے دیا۔
اگر آپ سوشل میڈیا پر کچھ وقت بھی گزارتے ہیں تو شاید آپ نے محسوس کیا ہو کہ کبھی کبھار کوئی پوسٹ، ویڈیو یا سرخی اچانک آپ کا موڈ خراب کر دیتی ہے جیسے کسی نے جان بوجھ کر آپ کو غصہ دلانے کی کوشش کی ہو۔
اب اس رجحان کو باقاعدہ ایک نام مل چکا ہے اور وہ اتنا مقبول ہوگیا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس (OUP) نے ریج بیٹ کو 2025 کا ورڈ آف دی ایئر قرار دے دیا ہے۔
ریج بیٹ کیا ہے؟
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے مطابق ریج بیٹ ایسا آن لائن مواد ہے جو جان بوجھ کر لوگوں میں غصہ، جھنجھلاہٹ یا اشتعال پیدا کرنے کے لیے پوسٹ کیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کمنٹس، شیئرز اور انگیجمنٹ حاصل کی جاسکے۔
یعنی سادہ لفظوں میں، ایسا مواد جو آپ کو غصہ دلانے کے لیے بنایا جاتا ہے اور وہ بھی پوری پلاننگ کے ساتھ، کیونکہ ناراض لوگ زیادہ ردعمل دیتے ہیں، زیادہ تبصرے کرتے ہیں اور پوسٹ پر زیادہ وقت گزارتے ہیں، اسی لیے ریج بیٹ تیزی سے پھیلتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ صرف آن لائن ہی نہیں، عام زندگی میں بھی ہو سکتا ہے، جیسے کسی دوست یا ساتھی کو جان بوجھ کر چھیڑ کر ردعمل لینا۔
ریج بیٹ کیوں پھیل رہا ہے؟
ایسا مواد فائدہ مند ہے کیونکہ یہ تیزی سے ردعمل لاتا ہے، زیادہ غصے سے زیادہ تبصرے ہوتے ہیں، جب زیادہ تبصرے ہوں تو اس پوسٹ کی ریچھ اچھی آتی ہے اور پھر اس کے بعد اس کے فالوورز میں اضافہ ہوجاتا ہے اور آج کی اٹینشن اکانومی میں یہی چیز اثر و رسوخ اور پیسے میں بدل سکتی ہے۔
اس اصطلاح کے استعمال میں گزشتہ سال کے دوران تین گنا اضافہ دیکھا گیا ہے، جو بتاتا ہے کہ یہ رویہ آن لائن کتنی تیزی سے عام ہو رہا ہے۔