پاکستان میں مچھروں سے پھیلنے والی نئی بیماری ’ویسٹ نائل‘ بخار کے شواہد ملنے لگے۔
ماہرین نے اس حوالے سے پاکستان میں بڑی تعداد میں پرندوں کے مرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پرندوں کا بغیر کسی وجہ کے بڑی تعداد میں مرنا ’ویسٹ نائل‘ وائرس کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
ماہرِ صحت ڈاکٹر فیصل محمود کے مطابق ’ویسٹ نائل‘ وائرس ڈینگی اور ملیریا کی طرح مچھروں سے پھیلتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ویسٹ نائل‘ وائرس پھیلانے والا مچھر کیولیکس بھی پاکستان میں موجود ہے۔
ماہرین کے مطابق کیولیکس مچھر کی بیشتر اقسام پرندوں کا خون پینا پسند کرتی ہیں جبکہ کچھ اقسام انسانی خون پی کر پروان چڑھتی ہیں۔
ماہرِ صحت ڈاکٹر ارم خان کا کہنا ہے کہ 2016ء میں تحقیق کے ذریعے ’ویسٹ نائل‘ وائرس کی پاکستان میں موجودگی ثابت کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’ویسٹ نائل‘ وائرس پولیو کی طرز کی معذوری کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈی جی ہیلتھ پاکستان ڈاکٹررانامحمد صفدر کے مطابق ’ویسٹ نائل‘ وائرس کی پاکستان میں موجودگی کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔
انہوں نے اس حوالے سے بتایا کہ قومی ادارۂ صحت کو ’ویسٹ نائل‘ وائرس پر تحقیقات کے لیے کہہ دیا ہے۔
ماہرینِ صحت کا اس حوالے سے یہ بھی کہنا ہے کہ ’ویسٹ نائل‘ وائرس کی پاکستان میں موجودگی سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔