ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کوویڈ 19 کے دوران ہفتوں تک بستر پر آرام کرنے والے مریضوں میں سامنے آنے والی ٹینشن اور ڈپریشن دیرپا ہوتا ہے جبکہ اس دوران کوئی بھی ہلکا پھلکا انفیکشن ڈپریشن کی نوعیت اور دورانیے کو کم کر سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف آئس لینڈ کی ماہر برائے نفسیاتی وبائی امراض، ڈاکٹر اُنر اَنا کے مطابق کوویڈ 19 کے سبب جو مریض ایک یا اس سے زائد ہفتے بستر پر گزارتے ہیں، ایسے مریض ذہنی شکایات جیسے کہ ٹینشن اور ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں، یہ ذہنی بیماری مہینوں یا برسوں تک بھی رہ سکتی ہے جبکہ ایسے مریض جو اس دوران کسی بھی ہلکے پھلکے انفیکشن کا شکار ہو جاتے ہیں اُن میں ذہنی بیماریاں کم یا چھوٹے عرصے تک دیکھی گئی ہیں، یا اس طرح کہہ لیں کہ ایسے مریضوں کی ذہنی صحت بہتر رہتی ہے۔
ڈاکٹر اُنر انا کے مطابق ہلکا پھلکا انفیکشن ذہنی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے، کورونا وائرس سے متاثر تقریباً 80 فیصد مریضوں میں ذہنی صحت کے خراب ہونے کی علامات کم دیکھی گئی ہیں۔
تحقیق کے دوران متعدد معالجین کی جانب سے اس پر غور کیا گیا ہے کہ جنہیں ہلکی پھلکی علامات کے ساتھ انفیکشن تھا اُن کی کورونا وائرس سے طبیعت بھی کم بگڑی تھی اور اُنہیں بہت لمبے عرصے تک دیکھ بھال کی بھی ضرورت نہیں پڑی تھی۔
اس تحقیق میں شامل ڈاکٹروں کی جانب سے اس بات پر ایک رائے قائم کی گئی ہے کہ جو افراد کورونا وائرس کے سبب بہت زیادہ بیمار تھے اُن میں ڈپریشن اور ٹینشن زیادہ دیکھنے میں سامنے آئی تھی جبکہ ایسے افراد جو طبی امداد کے لیے اسپتال نہیں گئے تھے اُن میں ذہنی شکایت کی علامات بھی واضح سامنے نہیں آئیں۔
تحقیق میں شامل پوفیسرز کے مطابق کورونا وائرس سے کم متاثر ہونے والے مریضوں کے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ اُن میں علامات زیادہ خطرناک سامنے نہیں آئی تھیں، تحقیق کے نتائج کے مطابق ہر ہلکاپھلکا انفیکشن طویل علامات کے بعد ختم نہیں ہوتا ہے بلکہ کچھ انفیکشنز کم وقت ہی میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
محققین کی جانب سے انفیکشن کے بعد ذہنی شکایات میں کمی کو واضح جانچنے کے لیے مزید وقت درکار ہے جبکہ تحقیق کے نتائج کے مطابق یہ واضح ہے کہ کوویڈ 19 کے دوران انفیکشن کی علامات سامنے آنے پر ذہنی صحت میں بہتری آ تی ہے۔
تحقیق میں شامل پروفیسر کولیئر کے مطابق یہ تو وقت بتائے گا کہ کوویڈ 19 کے بعد شروع ہونے والا ڈپریشن عام معمول ڈپریشن کی حالت سے ہٹ کر ہے یا یہ اس کی علامات بھی عام ڈپریشن میں ذہنی صورتحال جیسی ہیں۔