بھارتی سپر سونک پروجیکٹائل کے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کے معاملے پر چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دونوں ممالک واقعے کا بغور جائزہ لیں اور معلومات کا تبادلہ تیز کریں۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا جاری کیے گئے ایک بیان میں کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت جنوبی ایشیاء کے دو اہم ملک ہیں۔
ترجمان چینی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں علاقائی سلامتی اور استحکام کی ذمے داریاں رکھتے ہیں۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چین دونوں ممالک سے جلد از جلد ڈائیلاگ اور کمیونیکیشن کا مطالبہ کرتا ہے۔
ترجمان چینی وزارتِ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت رپورٹنگ کا طریقہ کار قائم کریں، تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں اور غلط فہمی سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ جی ایچ کیو میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا تھا کہ 9 مارچ کو بھارت کے علاقے سرسا کے قریب سے ایک سپر سانک چیز (پروجیکٹائل) فضاء میں نمودار ہوئی جو پاکستانی حدود میں داخل ہوئی اور میاں چنوں کے قریب گر گئی تاہم اس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ اس فلائنگ آبجیکٹ نے 3 منٹ چند سیکنڈ تک 260 کلو میٹر تک پاکستانی حدود میں سفر کیا، پاکستانی ایئر فورس نے اس کی مکمل نگرانی کی۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینا ہو گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جارحیت کا جواب دینے کے لیے پاک فوج ہمیشہ موجود اور تیار ہے، اس حوالے سے وزارتِ خارجہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے، اب پاکستان متعلقہ فورمز پر معاملے کو اٹھائے گا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد کا کہنا ہے کہ بھارتی ساختہ سپر سانک آبجیکٹ کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے معاملے پر بھارتی ناظم الامور کو دفترِ خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔