راولپنڈی (نمائندہ جنگ … اے پی پی) آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ 9مارچ کو بھارت کے علاقہ سرسا کے قریب سے ایک سپر سانک چیز (پروجیکٹائل) فضاء میں نمودار ہوئی جو پاکستانی حدود میں داخل ہوئی اور میاں چنوں کے قریب گر گئی تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا.
اس فلائنگ اوبجیکٹ نے تین منٹ چند سیکنڈتک دو سو 60 کلو میٹر تک پاکستانی حدود میں سفر کیا، پاکستانی ایئر فورس نے اسکی مکمل نگرانی کی، پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتا ہےبھارت کو اس واقعہ کی وضاحت دینا ہو گی.
جارحیت کاجواب دینے کیلئے پاک فوج ہمیشہ موجود اور تیارہے،وزارت خارجہ کو آگاہ کردیا،اب پاکستان متعلقہ فورمز پر معاملے کو اٹھائیگا۔ملکی سیاست کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کاکہناھتاکہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، الزام لگانے والے ثبوت دیں،فوج پر ماضی میں بھی الزاما ت لگائے گئے مگر ثبوت پیش نہیں کئے جا سکے، سیاسی امور پر بات نہیں کرنا چاہتے، آرمی چیف کے دورہ امریکا کا فی الحال امکان نہیں۔
جمعرات کو جی ایچ کیو میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میںمیجر جنرل بابر افتخار نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاک فوج کا سیاست میں کوئی لینا دینا نہیں اس سلسلے میں غیر ضروری افواہیں نہ پھیلائیں ، سیاست میں فوج کی مداخلت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل بابر افتخار نے کہا جو لوگ مداخلت کی بات کرتےہیں اسکا جواب بھی انہی سے مانگا جائے ان سے ثبوت بھی مانگے جائیں اگر کوئی بات کرتا ہے تو اسکے پاس اس کے ثبوت بھی ہونگے .
فوج پر ماضی میں بھی الزاما ت لگائے گئے مگر کوئی ثبوت پیش نہ کئے جا سکے ، ملک کی حالیہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے سوال پر مختصر جواب دیتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ وہ سیاسی امور پر بات نہیں کرنا چاہتے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ امریکا کا فی الحال کوئی امکان نہیں۔
بھارت کی طرف سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تفصیلات بتاتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار اور ایئرفورس کے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن ایئر وائس مارشل طارق ضیا نے بتایا 9 مارچ کو 6 بجکر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک اوبجیکٹ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، بھارتی مشکوک اوبجیکٹ نے پنجاب کے شہر میاں چنوں کے قریب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی، بھارت بتائے کہ وہاں کیا ہوا اور کس مقصد کیلئے خلاف ورزی کی گئی؟ ایئر فورس کے افسر نے بتایا کہ پاک فضائیہ نے اس مشکوک شے کی مکمل نگرانی کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ نے بھارت کی جانب سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کی اور کہا کہ خلاف ورزی کے کیا مقاصدتھے، یہ تو بھارت ہی بتا سکتا ہے، اگر پاکستان کی حدود میں کوئی بھی چیز داخل ہوتی ہے یا کوئی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس کا بھرپور جواب دینے کیلئے پاک فوج موجود اور تیار ہے، بھارتی حدود سے آنیوالے اوبجیکٹ کی بروقت مانیٹرنگ کی گئی۔